چین نے ایک بار پھر ایران کے پرامن جوہری پروگرام اور قومی خودمختاری کی حمایت کرتے ہوئے طاقت کی سیاست، دھونس اور یکطرفہ دباؤ کی سخت مخالفت کی ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان اہم ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، جوہری معاملات اور علاقائی استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وانگ یی نے اس موقع پر واضح کیا کہ چین ایران کے پرامن جوہری مقاصد کو تسلیم کرتا ہے اور اس کے اس عزم کی قدر کرتا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا خواہاں نہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کو پُرامن توانائی کے حصول کا مکمل حق حاصل ہے، اور چین اس حوالے سے ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اصولی طور پر طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی کو مسترد کرتا ہے، اور اختلافات کو مذاکرات و سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کا حامی ہے۔
انہوں نے ایرانی مزاحمت کو بین الاقوامی خودمختاری کے حق کی علامت قرار دیا۔
وانگ یی نے مشرقِ وسطیٰ میں قیام امن اور ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل کے لیے چین کے تعمیری کردار پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ چین ایران کے تمام فریقین سے مکالمے کے تسلسل اور علاقائی استحکام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
