Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہائیکورٹ میں سی سی ڈی مقابلوں کی بازگشت: آئی جی پنجاب کو شفافیت لانے اور جائزہ لینے کی ہدایت

Now Reading:

ہائیکورٹ میں سی سی ڈی مقابلوں کی بازگشت: آئی جی پنجاب کو شفافیت لانے اور جائزہ لینے کی ہدایت
لاہور ہائیکورٹ: افغان فیملی کی پاکستانی شہریت کے حصول کی درخواست مسترد

پنجاب میں سی سی ڈی کے بڑھتے ہوئے پولیس مقابلوں کی بازگشت لاہور ہائیکورٹ تک پہنچ گئی، چیف جسٹس نے شفافیت ممکن بنانے کی ہدایت کردی۔

 لاہور ہائیکورٹ میں مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس کی کارکردگی اور طریقہ کار پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو طلب کر لیا۔

چیف جسٹس نے سی سی ڈی (کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ) کی جانب سے جاری مبینہ مقابلوں کی لہر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ “اس وقت پولیس مقابلوں کی جو لہر چلی ہے، اس کا جائزہ لیں۔”

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ روزانہ کی بنیاد پر مبینہ مقابلوں کے خلاف درجنوں درخواستیں موصول ہو رہی ہیں، جن میں بعض دنوں میں پچاس تک درخواستیں دائر کی گئیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پنجاب خود پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر ان واقعات کا جائزہ لیں اور جعلی پولیس مقابلوں کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

Advertisement

عدالتی کارروائی کا پس منظر:

درخواست گزار خاتون نے اپنے بیٹے نصر اسلم کی جان کے تحفظ کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ان کے وکیل افتاب رحیم ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے ان کے دونوں بیٹوں غضنفر اسلم اور انصر اسلم کو شرقپور سے گرفتار کیا، جن میں سے غضنفر اسلم کو 22 اپریل کو مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا، جب کہ دوسرا بیٹا اس وقت شیخوپورہ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ تمام مبینہ پولیس مقابلوں کی ایف آئی آرز ایک ہی طرز کی ہوتی ہیں، جو کہ ان مقابلوں کو مشکوک بناتی ہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو انصر اسلم کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے سے روکے۔

عدالت کے ریمارکس اور آئی جی کی رپورٹ:

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پولیس مقابلہ ہوتا ہے مگر پولیس کی کسی گاڑی پر خراش تک نہیں آتی، آخر ایسا کیسے ممکن ہے؟” عدالت نے کہا کہ جو طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے وہ مناسب نہیں، اور اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

Advertisement

عدالت نے ایس ایچ او کے جمع کرائے گئے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو عدالت میں طلب کیا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت میں پیش ہو کر تفصیلی رپورٹ جمع کروائی، جس میں بتایا گیا کہ نصر اسلم اس وقت پولیس کے پاس نہیں بلکہ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ جیل میں قیدی کو تحفظ فراہم کرنا جیل حکام کی ذمہ داری ہے۔ بعد ازاں، عدالت نے آئی جی کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دوحہ میں شہید ہونے والے کون تھے ؟ نماز جنازہ و تدفین، امیرقطر کی شرکت
پابندی کے باوجود بھارت سے پاکستان کی درآمدات میں اضافہ
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا
حب ڈیم مکمل بھر گیا،قابل استعمال ذخیرہ 6 لاکھ 46 ہزار ایکڑفٹ ہوگیا
کراچی، کورنگی جانے والے راستوں پر شدید ٹریفک جام کا وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا
8 سال بعد گھریلو گیس کنکشنز کی پابندی ختم کردی گئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر