
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں اپنا اور دیگر فلسطینی گروہوں کا متفقہ جواب جمعرات کی صبح ثالثوں کے حوالے کر دیا ہے۔
اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس جواب کا جائزہ لے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بچوں کو محصور کرنا اوربھوکا رکھنا جنگ نہیں،چینی صدرکاغزہ میں قحط پربڑابیان
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، حماس کے جمع کرائے گئے جواب میں جنگ بندی کی شرائط میں چند اہم ترامیم شامل کی گئی ہیں، جن میں امدادی سامان کی غزہ میں بلا روک ٹوک فراہمی، اسرائیلی فوج کے مخصوص علاقوں سے انخلا، اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتیں شامل ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بدھ کے روز غزہ میں ہونے والی شدید فضائی کارروائیوں میں کم از کم 77 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 25 ایسے افراد بھی شامل تھے جو امداد کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔ یہ اعداد و شمار غزہ میں موجود طبی ذرائع نے الجزیرہ کو فراہم کیے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے مظلوموں کی حمایت بندنہ کرنے پرایڈیڈاس کا بیلا حدید سے معاہدہ منسوخ
اجتماعی قحط کا خدشہ
فلاحی اداروں کے ایک بین الاقوامی اتحاد نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی آبادی “اجتماعی قحط” کے دہانے پر ہے۔ 109 امدادی تنظیموں نے مشترکہ بیان میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد پر عائد تمام پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
برازیل کا عالمی عدالت میں شمولیت کا اعلان
مزید پڑھیں: 109 امدادی اداروں کی غزہ میں اجتماعی قحط کی وارننگ، عالمی اداروں سے مداخلت کی اپیل
ادھر برازیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف دائر کردہ نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
اقوام متحدہ اور فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک 59,219 فلسطینی شہید اور 1,43,045 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد مارے گئے اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News