
بول نیوز کے پروگرام بیوپار ود ارباب جہانگیر میں گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے الیکٹرک ونگ عمران شاہد کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا انتظام پاک ایشیا کے پاس جانا چاہئیے جس کے پاس ویژن بھی ہے صلاحیت بھی ہے۔
کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں نیا دور میڈیا کے زیر اہتمام ’ افورڈیبل انرجی ‘ کے موضوع پر ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران، بجلی کے مہنگے بل، کے الیکٹرک کی اجارہ داری، اور حکومتی پالیسیوں کی عدم موجودگی جیسے اہم مسائل زیر بحث آئے۔
مزید پڑھیں: کے الیکٹرک کی ناقص منصوبہ بندی بے نقاب، صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ پڑگیا
ورکشاپ میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر جنید نقی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل، جماعت اسلامی الیکٹرک سیل کے انچارج عمران شاہد، ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی طحہ احمد خان، اور معروف صحافی و ماحولیاتی تجزیہ کار عافیہ سلام نے خصوصی شرکت کی اور موجودہ توانائی بحران پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
اسی تقریب میں بول نیوز کے پروگرام بیوپار ود ارباب جہانگیر کے لیے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاور ڈسٹری بیشن کمپنیوں کو پابند ہونا چاہئیے کہ پہلے اپنے واجبات ادا کریں پھر اپنے پرافٹس لے سکتی ہیں اس سے پہلے پرافٹس نہیں لے سکتے ۔
پروگرام بیوپار میں گفتگو کرتےہوئے جماعت اسلامی کے الیکٹرک ونگ عمران شاہد کہتے ہیں کے الیکٹرک کا انتظام پاک ایشیا کے پاس جانا چاہئیے جس کے پاس ویژن بھی ہے صلاحیت بھی ہے انہیں کے الیکٹرک کا کنٹرول ملنا چاہئیے تھا۔
عمران شاہد کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک چاہتا ہی نہیں کہ کراچی کے صارفین کو سستی بجلی فراہم کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News