
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پائلٹ آفیسر راشد منہاس (نشان حیدر) کا نام قوم کی تاریخ میں ہمیشہ وفاداری، حوصلے اور فخر کی علامت کے طور پر محفوظ رہے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پائلٹ آفیسر راشد منہاس (نشان حیدر) کی 54 ویں یوم شہادت پر اپنے پیغام میں انہیں تہ دل سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی عظیم قربانی ہمت اور فرض سے لگن کی اعلیٰ روایات کی مظہر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 1971 میں آج کے دن میں پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے جام شہادت نوش کیا، ان کا لاجواب جذبہ، وفاداری اور حب الوطنی مسلح افواج اور قوم کے لیے ایک لازوال ترغیب کا باعث ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی بہادری کی داستان، ہمارے قومی ضمیر کو آزادی کی قیمت اور مادر وطن کے دفاع کے لیے درکار حوصلے کی لازوال یاد دہانی ہے، پاکستان کی مسلح افواج کو انکی کی لازوال میراث کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم لیپ ٹاپ لون اسکیم 2025 میں کون کون اہل؟ تمام شرائط سامنے آگئیں
ملک بھر میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام
پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کے یومِ شہادت پر ملک بھر میں مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔ علمائے کرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا۔
علما کا کہنا تھا کہ شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں۔ شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں۔ جو قومیں اپنے شہدا کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں۔ شہدا کی قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں۔ شہیدپائلٹ آفیسر راشد منہاس دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا۔
راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر)
پاک فضائیہ کے جانباز ہیروپائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کا 54 واں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے۔
پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید (نشان حیدر) پاکستان کی تاریخ، جرات، بہادری اورسنہرا باب رقم کرنے والے وطن کے عظیم سپوت ہیں, نمبر 2 فائٹر کنورژن یونٹ میں پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کی یادیں آج بھی محفوظ ہیں۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے، آپ نے14مارچ 1971ء کو پاکستان فضائیہ کے51 ویں کورس میں کمیشن حاصل کیا، 20 اگست 1971 کو پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے قربانی کی ایک ناقابل فراموش داستان رقم کی۔
اُس دن پائلٹ آفیسر راشد منہاس معمول کی ٹریننگ فلائٹ کیلئے جہاز میں سوار ہوئے تو ان کے بنگالی انسٹرکٹرز بردستی جہاز کے کاک پٹ میں گھس آیا اور جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کو جیسے ہی احساس ہوا کہ جہاز کا رخ بھارتی سرحد کی جانب مڑ چکا ہے تو انہوں نے جہاز کا کنٹرول سنبھالنے کی کوشش کی، اس وقت جہاز بھارتی سرحد سے صرف 40 میل کی مسافت پر تھا۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے جہاز کا رخ موڑنے کےلیے مزاحمت کی اور انسٹرکٹر سے کہا؛ ’’میں تمہیں کسی بھی صورت بھارتی سرحد عبو ر نہیں کرنے دونگا‘‘۔
اس کے بعد پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اور انسٹرکٹر کی لاکھ کوشش کے باوجود جہاز بھارتی سرحد سے32 میل کی دوری پر تباہ کر دیا۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے اپنی جان کی قربانی دے کر جہاز کو دُشمن ملک لے جانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا، راشد منہاس شہید نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر مجاہد تھے، پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے قائدانہ صلاحیتوں کا عملی نمونہ پیش کیا، اور اپنا آج وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News