
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا، جہاں رکن ممالک اسرائیل کے خلاف پابندیوں پر منقسم دکھائی دیے۔
عالمی میڈیا کے مطابق ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جہاں اسرائیل کی غزہ پر جنگ اور اس کے نتیجے میں انسانی المیے پر بحث کی گئی۔
تاہم رکن ممالک اسرائیل کے خلاف پابندیوں پر منقسم دکھائی دیے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کی جائے، سابق سفیروں کایورپی یونین سےمطالبہ
یورپی یونین کے بعض ممالک، خصوصاً اسپین اور آئرلینڈ، اسرائیل پر سخت دباؤ ڈالنے اور پابندیاں عائد کرنے کے حامی ہیں، جبکہ جرمنی اور ہنگری جیسے اتحادی کسی اقدام کے مخالف ہیں۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ “ہمیں الفاظ سے آگے بڑھ کر پابندیوں پر جانا ہوگا” اور اسرائیلی حکومت کے خلاف تجارتی معاہدوں کی معطلی کی تجویز دی۔
ابتدائی تجویز کے طور پر اسرائیلی اسٹارٹ اپس کے لیے یورپی فنڈنگ معطل کرنے پر بھی بات ہوئی مگر اس پر اکثریت تاحال حاصل نہیں کی جا سکی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے لیے ایک اور اچھی خبر، یورپی یونین سے 20 ملین یورو کے ترقیاتی معاہدوں پر دستخط
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ “میں زیادہ پرامید نہیں ہوں، آج کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ہم تقسیم ہیں۔”
اسپین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین نے غزہ کے معاملے پر “بہت کم اور بہت دیر سے” اقدامات کیے ہیں، جبکہ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کسی کو رسائی سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔
اجلاس میں یوکرین جنگ اور روس کے 210 ارب یورو کے منجمد اثاثوں کے مستقبل پر بھی بات چیت متوقع ہے، تاہم اس پر بھی رکن ممالک میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News