
اسلام آباد: رواں مالی سال کے دوسرے ماہ (اگست) میں بھی شہریوں پر مہنگائی کے پہاڑ ٹوٹ گئے۔ صحت کے شعبے میں بھی شہریوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا۔
ادارہ شماریات کی سرکاری دستاویزات کے مطابق مختلف اشیاء اور سہولیات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ کے دوران اخبارات کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 11.92 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ واٹر سپلائی کے چارجز 2.82 فیصد بڑھ گئے۔
صحت کے شعبے میں بھی شہریوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اگست میں مختلف طبی سہولیات کی لاگت میں اوسطاً 11.48 فیصد اضافہ ہوا۔ ڈینٹل سروسز کی فیسیں 4.38 فیصد مہنگی ہوئیں، جبکہ سالانہ بنیادوں پر ان کی قیمتیں 28.06 فیصد تک بڑھ گئیں۔ اسی طرح میڈیکل ٹیسٹ فیسوں میں ایک ماہ کے دوران 1.31 فیصد اضافہ ہوا اور ادویات کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 13.25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دستاویز کے مطابق اسپتالوں کے اخراجات میں 6.87 فیصد اور ڈاکٹر کلینک فیسوں میں 13.91 فیصد اضافہ ہوا۔
تعلیمی شعبے میں بھی مہنگائی کا رجحان جاری رہا۔ اگست کے دوران تعلیمی اخراجات 1.61 فیصد بڑھ گئے، جبکہ سالانہ بنیادوں پر تعلیم 10.63 فیصد مہنگی ہوئی۔
دیگر خدمات میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کلیننگ اور لانڈری کے چارجز ایک ماہ میں 1.41 فیصد بڑھ گئے۔ اسی طرح سالانہ بنیادوں پر گیس کی قیمتوں میں 22.91 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔
ماہرین کے مطابق مہنگائی کے تسلسل نے عام شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے اور روزمرہ کے اخراجات پورے کرنا انتہائی دشوار ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News