Advertisement
Advertisement
Advertisement

غزہ کیلیے فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر

Now Reading:

غزہ کیلیے فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی فوج کو غزہ بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی۔ فوج حکومت کی پالیسی کے مطابق قومی مفاد میں اقدامات کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز چینلز کے اینکرز سے ملاقات میں انکشاف کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں اب تک 1600 سے زائد خارجی دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحدی علاقوں اور وادی تیراہ میں منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت کا بڑا ذریعہ بن چکی ہے۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ افغان طالبان اور ٹی ٹی پی منشیات کی کاشت میں براہِ راست ملوث ہیں جبکہ بعض مقامی عناصر کو سیاسی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ وادی تیراہ سمیت افغان سرحد سے متصل علاقوں میں منشیات کی پیداوار بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، جہاں سے اربوں روپے کی کمائی کی جاتی ہے۔ ان کے مطابق افیون کی کاشت سے فی ایکڑ 25 سے 30 لاکھ روپے تک منافع حاصل کیا جاتا ہے۔

Advertisement

انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) منشیات کی کاشت کراتے ہیں، اور پوست وغیرہ کی کاشت کے لیے دہشت گرد خود سیکیورٹی اور تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ منشیات کی کمائی دہشت گردی کے لیے مالی ایندھن کا کام کرتی ہے، جس سے علاقائی امن اور پاکستان کے داخلی استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ترکیہ میں برادر ممالک نے پاکستان کا مؤقف سنا اور سمجھا۔ پاکستان نے ویڈیو شواہد اور دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ یہ ثابت کیا کہ افغان طالبان اور دہشت گرد گروہ منشیات کے ذریعے خطے میں بدامنی پھیلانے کے کاروبار میں ملوث ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سینئر صحافیوں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے نشست میں سال 2025 کے دوران دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کی تفصیلات شیئر کیں۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال اب تک 62 ہزار 113 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک جبکہ 1073 افراد نے جامِ شہادت نوش کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سال 2025 کے دوران ملک بھر میں دہشت گردی کے 4373 واقعات رونما ہوئے۔ ان واقعات کے دوران سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں نے بہادری سے مقابلہ کیا۔

Advertisement

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں 584 پاک فوج کے جوان، 133 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور 356 شہری شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران فورسز کی کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں۔ سال 2025 میں اب تک 208 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز روزانہ کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد دہشت گرد نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں 514 دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں 77 دہشت گرد مارے گئے۔

ان کارروائیوں کے دوران 36 سیکیورٹی اہلکار، ایک پولیس اہلکار اور 12 شہری شہید ہوئے جبکہ 138 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار، 2 پولیس اہلکار اور 11 شہری زخمی ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک میں امن و استحکام کے لیے ہر ممکن قربانی دے رہی ہیں، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کا تعاون قابلِ تحسین ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
گارڈن میں ڈمپر واقعہ؛ لیاقت محسود کے مسلح گارڈ کی مشتعل عوام پر فائرنگ، مقدمہ درج
پاک بحریہ جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی سب میرین فورس بننے کی راہ پر گامزن
تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، وفاقی وزیر خزانہ
رامسوامی میں ڈمپر گردی؛ موٹرسائیکل سوار جاں بحق، گورنر سندھ کا نوٹس
ایئر کرافٹ انجینئرز کا احتجاج، پی آئی اے کا آپریشن بحالی کی طرف گامزن
صدرِ مملکت اور وزیراعظم کا دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر