مشہور امریکی خاتون بلاگر اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سنتھیا رچی کی جانب سے پیپلزپارٹی پر سخت الزامات لگائے گئے جس پر پیپلزپارٹی کی جانب سے سخت ردعمل آگیا ہے۔
سابق وزيراعظم يوسف رضا گيلانی نے بھی غيرملکی خاتون کے الزامات کو مسترد کرديا اور کہا کہ وہ ايوان صدر، صدرمملکت سے ملنے جاتے رہے، ان الزامات کےحوالے سے کوئی تبصرہ نہيں کرنا چاہتے، لوگوں کوايسی باتيں کرتے ہوئےشرم آنی چاہيے۔
یوسف رضا گیلانی کے بیٹےعلی حیدر گیلانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے سنتھيا رچی کے خلاف سائبر کرائم ملتان میں درخواست جمع کروائی تھی جس میں سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو کے خلاف امریکی بلاگر کے کلمات کا حوالے دیا گیا۔ اس کے جواب میں سنتھيا رچی نے حالیہ ویڈیو بیان میں یوسف رضا گیلانی کے خلاف الزامات عائد کرتے ہوئے حملہ کیا۔
مخدوم شہاب الدين کا کہنا تھا کہ وہ سنتھيا رچی سے ہميشہ احترام سے پيش آئے اور کوئی بدسلوکی نہيں کی۔
اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں ایک اور تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے سنتھیا رچی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے 2011 میں مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم شہاب نے بھی مجھے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، میں ان واقعات سے متعلق تفصیلات غیر جانبدار صحافیوں سے شیئر کرنے میں خوشی محسوس کروں گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے مجھے انتہائی گھٹیا قسم کے پیغامات اور تصاویر موصول ہورہی ہیں، یہ لوگ میری لوکیشن سے متعلق سوال کررہے ہیں اور مجھے جنسی طور پر ہراساں کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں بہت سی معلومات اپنے بھروسے کے چند افراد سے شیئر کرچکی ہوں اگر خدانخواستہ مجھے کچھ ہوا تو یہ معلومات کسی کے پاس ضرور موجود ہوں گی، میں چاہتی ہوں دنیا ان واقعات سے متعلق جانے۔
سنتھیا ڈی نے مزید کہا کہ میں یہ سب ان عورتوں، لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے کررہی ہوں جنہیں جنسی طور پر مردوں کی جانب سے ہراساں کیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News