
وفاقی بجٹ برائے مالی سال 21-2020 میں بجلی صارفین کی سبسڈی میں111ارب روپےکمی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بجٹ کے دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی سبسڈی میں 34ارب روپے کمی کی گئی جبکہ دیگربجلی تقسیم کارکمپنیوں کےصارفین کیلئےسبسڈی میں 77ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق کےالیکٹرک کےسوادیگربجلی صارفین کیلیےنظر ثانی شدہ سبسڈی201ارب روپےہے جبکہ 201ارب روپےکی سبسڈی آئندہ مالی سال کیلئے124ارب روپےکردی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سبسڈی 300یونٹ سےکم بجلی استعمال کرنیوالےگھریلو،زرعی ٹیوب ویلزصارفین کودی جاتی ہے جبکہ فاٹامیں ضم علاقوں،آزادکشمیرکوبھی دی جاتی ہے۔
بجٹ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کےالیکٹرک صارفین کیلیے سبسڈی59ارب روپےسےکم کرکےساڑھے25ارب روپےکردی جبکہ کے الیکٹرک کے300یونٹ سےکم بجلی والےصارفین کیلئے25ارب روپےکی سبسڈی10ارب کردیاگیا ہے۔
بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، وفاقی وزیر
بجٹ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ کےالیکٹرک میں انڈسٹریل سپورٹ پیکج کی سبسڈی10ارب سےکم کرکے5ارب روپےکردی گئی جبکہ بجٹ میں کےالیکٹرک کوسستی ایل این جی فراہمی پرسبسڈی بھی 14ارب روپےکم کردی گئی ہے۔
واضح رہے اس سے قبل وفاقی وزیر برائے صعنت و پیداوار حماد اظہر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے اپنا دوسرا وفاقی بجٹ برائے مالی سال 21-2020 قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر صعنت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہمارا اولین رہنما اصول رہا ہے، تحریک انصاف سماجی انصاف پر یقین رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News