
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ اور اس کے باعث اموات کے باعث بند کیے گئے تفتان بارڈر کو 7 روز کے لئے کھول دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بلوچستان کے علاقے تفتان میں ایران سے ملحقہ سرحد کو تجارت کے لیے کھول دیا ہے تاہم بارڈر کھلنے پر ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تفتان بارڈر 27 مارچ سے بند تھا، سرحد کو کورونا وائرس کی وجہ سے بند کیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل طور خم اور چمن بارڈر کو بھی ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تجارت کے لئے کھولا گیا تھا۔
یاد رہے اس سے قبل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی عمران زرکون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تفتان پر واقع اپنی سرحد عارضی طور پر بند کردی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی عمران زرکون نے کہا تھا کہ ایران میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ اور اس کے باعث اموات کے بعد تفتان کے قریب پاک ایران بارڈر پر راہداری گیٹ اور مشترکہ منڈیوں کو بند جبکہ تجارتی اور سفری سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔
کورونا وائرس، تفتان میں پاک ایران سرحد بند کر دی گئی
واضح رہے کہ تفتان بارڈر کے ذریعے ایران سے پاکستان آنے والے زائرین کو پاکستان ہاؤس میں قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے جہاں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔
پاکستان ہاؤس بھرنے کے باعث دیگر لوگوں کو ٹاؤن ہال منتقل کردیا گیا ہے ۔
دوسری جانب افغانستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد چمن پر پاک افغان بارڈر 6 روز سے بند ہے جہاں باب دوستی سے ہر قسم کی دوطرفہ آمدورفت معطل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News