
رواں سال کا سورج گرہن 21 جون کو صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بج کر دس منٹ کے درمیان پاکستان بھر میں دیکھا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو ہونے والا سورج گرہن کراچی میں 100 فیصد دیکھا جاسکے گا جبکہ سورج گرہن کے باعث کل 11 بجکر 25 منٹ پر دن رات کا منظر پیش کرنے لگ جائیگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان کے بیشتر علاقوں میں دن کے وقت رات کا سماں ہوجائے گا جبکہ اس بار سورج گرہن 26 دسمبر 2019 کے مقابلے زیادہ گہرا ہو گا۔
پاکستان کے کس شہر میں کتنے بجے سورج گرہن ہوگا؟
وقت انتہا | Advertisement وقت ابتدا | پاکستان |
12:46 PM | 9.26 AM | کراچی |
12:54 PM | 9:33 AM | سکھر |
01:02 PM | 9:41 AM | ملتان |
01:07 PM | 9:46 AM | فیصل آباد |
01:10 PM | 9:49 AM | لاہور |
01:11 PM | 9:51 AM | سیالکوٹ |
01:06 PM | 9:50 AM | اسلام آباد |
01:06 PM | 9:50 AM | راولپنڈی |
12:50 PM | 9:35 AM | کوئٹہ |
01:02 PM | 9:48 AM | پشاور |
دوسری جانب ماہرین امراض چشم نے 21 جون کو ہونے والے سورج گرہن کو انسانی آنکھوں کے لیے خطرناک قرار دے دیا ہے۔
کیا سورج گرہن دیکھنے سے آپ اندھے ہوسکتے ہیں ؟
سورج گرہن کو فلٹر والے چشمے سے ہی دیکھیں ورنہ آپ ہمیشہ کے لیے اندھے ہو سکتے ہیں
سورج گرہن کے دوران آنکھیں خراب ہوجانے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں کیونکہ سورج زیادہ تر چُھپا ہوا ہوتا ہے اور اس کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے. مدافعتی نظام جس میں پلکیں جھپکنا یا پتلیوں کا سکڑنا ایک نارمل دن کی طرح ہی ہوتا ہے ۔
سائنس کے مطابق جب سورج کی سطح کا 99 فیصد چھپ جاتا ہے ، تو 1 فیصد رہ جانے والا ریٹنا کے خلیوں کو نقصان پہنچانے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ جیسے ہی یہ روشنی اور تابکاری آنکھ میں آتی ہے ، ریٹنا کے ٹشو جھلس جاتے ہیں۔ ریٹنا میں درد کے رسیپٹر نہیں ہوتے ، لہذا آنکھوں کو رکنے کا انتباہ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
اس سارے عمل کو سولر ریٹینا پیتھی کہتے ہیں۔ سولر ریٹینا پیتھی میں روشنی کو محسوس کرنے والے خلئے میں سے ایسے کیمیکل نکلتے ہیں جو ریٹینا کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چونکہ یہ عمل تکلیف دہ نہیں اس لئے نظر خراب ہونے کا احساس نہیں ہوتا۔
سورج گرہن اورعبادات
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ آپ کھڑے ہوئے تو لمبا قیام کیا۔ پھر رکوع کیا تو لمبا رکوع کیا۔ پھر کھڑے ہوئے تو لمبا قیام کیا جو پہلے قیام سے کم تھا۔ پھر رکوع کیا تو لمبا کیا اور وہ پہلے رکوع سے کم تھا۔ پھر سجدہ کیا تو لمبا سجدہ کیا۔ پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا جیسے پہلی رکعت میں کیا تھا۔ پھر فارغ ہوئے تو سورج روشن ہو چکا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی۔ پھر فرمایا:
بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، جن کو کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا۔ جب بھی تم یہ (گرہن) دیکھو تو اللہ تعالیٰ سے دعا کرو، تکبیر کہو، نماز پڑھو اور صدقہ دو۔ پھر فرمایا اے امت محمد! خدا کی قسم، اللہ تعالیٰ سے زیادہ غیرت والا کوئی نہیں جب کہ اس کا بندہ یا اس کی لونڈی زنا کرے۔ اے امت محمد! اگر تم جانتے جو میں جانتا ہوں تو تم کم ہنستے اور زیادہ روتے۔
بخاري، الصحيح، 1: 354، رقم: 997، بيروت، لبنان: دار ابن کثير اليمامة
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ سے سورج گرہن اور چاند گرہن کے اوقات میں نوافل، دعاؤں اور صدقات کے واقعات تو ملتے ہیں، مگر سوال میں مذکورہ امور کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی ممانعت بیان نہیں فرمائی نہ ہی سورج گرہن اور چاند گرہن کے وقت حاملہ خواتین کے لیے کوئی خصوصی احکام بیان فرمائے ہیں۔
اس کے باوجود ہمارے معاشرے میں حاملہ خواتین کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر لازمی قرار دی گئی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں؛
سورج گرہن کے وقت اس کی شعاؤں سے حاملہ عورت اور آنکھوں کو نقصان پہنچنے کا تعلق طب سے ہے نہ کہ شریعت سے، چنانچہ بعض اطباء کہتے ہیں کہ اس وقت حاملہ عورت نہ کھلی فضا میں نکلے، نہ آسمان کی طرف دیکھے، نہ دھار والی چیز استعمال کرے اور نہ آگ کے پاس جائے کہ اس سے حمل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
سورج گرہن کے دوران باہر نکلنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس حالت میں سورج کو دیکھنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتاہے۔ یہ صرف حاملہ خواتین کے لئے ہی نہیں بلکہ باقی افراد کے لئے بھی ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کو دیکھنا آنکھ کے ریٹینا کو بے پناہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News