چائے پینے کے شوقین افراد کے لیے بُری خبر
یوں تو دنیا بھر میں چائے پینے کے شوقین افراد کی تعداد کروڑوں میں ہے جن کی بڑی تعداد اپنے دن کا آغاز چائے پی کر ہی کرتی ہے۔
چائے کا استعمال عام دنوں میں بھی کثرت کے ساتھ ہی کیا جاتا ہے لیکن برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن میں چائے کی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دوسری جانب وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے سبب تجارت محدود ہوگئی ہے جس کی وجہ سے چائے کی پتی کی پیکنگ اور اس کی ترسیل میں ایک ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔
ترسیل میں تاخیر کے باعث کچھ ممالک میں چائے کی پتی کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں پانی کے بعد سب سے زیادہ چائے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ’کوئٹہ ہوٹل ‘کے نام سے ملک بھر میں بے شمار ہوٹل چائے کی فروخت سے ہی اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔
چائے کی پتی کی پیداوار اور عالمی برآمد میں چین، انڈیا، کینیا، سری لنکا اور ویتنام بڑے ممالک سمجھے جاتے ہیں ۔ دنیا بھر میں چائے کی پتی کی پیداوار کا 82 فیصد انہی ممالک میں اگتا ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر چائے سے متعلق ایسی غلط معلومات بھی پھیلائی جارہی ہیں کہ چائے پینے سے کورونا وائرس سے بچاؤ ممکن ہوسکتا ہے تاہم ماہرین نے ایسی کسی خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
