
اب سرجن جراحی کے دوران اہم بافتوں (ٹشوز) اور اعضاء کی ازخود تصاویر لے سکیں گے،اس اہم بایوسینسر کو پوردوا یونیورسٹی کے سر نے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے تیار کیا ہے۔
پوردا یونیورسٹی کے پروفیسر چی ہوان لی اور ان کے ساتھیوں نے یہ بایوسینسر بنایا ہے۔
[amazonad category=”Electronics”]
اس سے ایک جانب تو پورے آپریشن کے عمل کی ریکارڈنگ ہوجاتی ہے جو بعد ازاں طلبا و طالبات کے لئے رہنما ہوسکتی ہے تو دوسری جانب اس سے طبی اغلاط کی نشاندہی بھی کی جاسکتی ہے۔
پروفیسر چی ہوان کہتے ہیں کہ یہ عمل دل کی سرجرری میں بہت مددگار ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل آپریشن کی عکس بندی کے جو نظام بنائے جاتے رہے ہیں وہ بہت مشکل ہوتے ہیں اور ریکارڈنگ کے دوران تصویر لینے کے عمل میں بھی رکاوٹ ہوتی ہے۔
یہ سینسر بہت دیرپا، باریک اور لچکدار ہے جو اعضاء کی سطح کی تصویر لیتا ہے اور اس سے مرض کے اصل مقام کو جاننے کی بھی مدد مل سکتی ہے۔
فی الحال اسے چوہوں اور خنزیروں کے آپریشن میں آزمایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News