 
                                                                              ماہرین کی جانب سے مشرقی ایشیا میں 25 ہزار سال قبل کورونا وائرس کا پہیلاؤ ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
گزشتہ سال سے اب تک لاکھوں انسان کورونا وائرس کے باعث موت کا شکار ہوئے ہیں جبکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کا آغاز مشرقی ایشیا میں 25 ہزار سال قبل ہوچکا تھا۔
اس حوالے سے محقیقین نے بتایا ہے کہ ویتنام، چین اور جاپان سے تعلق رکھنے والے افراد میں کورونا وائرس سے تعلق رکھنے والی جینیاتی علامات پائی گئیں جس کے حوالے سے جاننے کے لئے مختلف ٹولز استعمال کیے کہ اس خطے کے لوگوں میں یہ جینیاتی تبدیلیاں کتنے عرصے پرانی ہیں۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ اس خطے کے لوگوں میں رونما ہونے والی یہ تبدیلیاں 25 ہزار سال قبل شروع ہوئی تھیں کیونکہ 2002 میں چین میں پھیلنے والی وباء کو سارس کا نام دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 8 ہزار افراد متاثر جبکہ 800 ہلاک ہوئے تھے۔
جس کے 4 سال بعد مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم نامی وباء کے نتیجے میں 2400 افراد متاثر جبکہ 850 سے زائد ہلاک ہوئے تھے اور ان دنوں دنیا کو کو سار-کو وی-2 کی متعدد اقسام کا سامنا ہے جو کووڈ-19 نامی بیماری کی وجہ بن رہی ہیں۔
اس تحقیق سے واضح ہے کہ 20 ہزار سال کے دورانیے تک انسانوں کا واسطہ کورونا وائرسز سے پڑا تھا کیونکہ مطالعے کے مطابق سارس-کووی-2 کی وائرل فیملی تقریباً 23 ہزار سال پہلے سامنے آئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 