
ازدواجی تعلق ایک ایسا رشتہ ہے جس میں دو افراد اپنی مرضی اور خوشی سے لمبے عرصے تک ساتھ رہتے ہیں۔
اس رشتے میں پیدا ہونے والی پیچیدگیاں اور سامنے آنے والے دیگر اثرات ایک دوسرے کے رویئے کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔
لیکن حال ہی میں ہونے والی ایک ریسرچ نے ازدواجی رشتے کے حوالے سے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے جس کے مطابق لمبے عرصے تک ساتھ رہنے سے ذہنی اور جسمانی کیفیات میں مماثلت پیدا ہوجاتی ہے۔
اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ طویل عرصہ ایک دوسرے کے ساتھ گزارنے والے میاں بیوی نہ صرف اپنی عادتوں کے لحاظ سے ایک دوسرے جیسے ہوجاتے ہیں بلکہ ان کی جسمانی ہیئت، بلڈ پریشر اور بیماریاں بھی ایک دوسرے سے بہت ملنے جلنے لگتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ شوہر اور بیوی (اپنی خوشی سے یا حالات کی مجبوری کے تحت) ایک دوسرے جیسی عادت اور مزاج اختیار کرلیتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کی ذہنی و جسمانی صحت سے تعلق رکھنے والی کیفیات تک آپس میں بہت ملنے لگتی ہیں۔۔
اس حوالے سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ صحت اور بیماریوں کے حوالے سے میاں بیوی صرف اسی وقت ایک جیسے ہوتے ہیں کہ جب وہ ایک دوسرے کے قریبی رشتہ دار ہوں لیکن اس خیال کی نفی ہوتی ہے کیونکہ اس میں کئی جوڑے ایسے تھے جن میں شوہر اور بیوی کی ایک دوسرے سے دور پرے کی رشتہ داری بھی نہیں تھی لیکن لمبے عرصے تک ساتھ رہنے کے بعد ان کی بیماریاں اور صحت سے متعلق کیفیات میں خاصی مماثلت پیدا ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News