Advertisement
Advertisement
Advertisement

پرتگال:دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطہ کرنے پر کمپنیوں پر جرمانے کا قانون منظور

Now Reading:

پرتگال:دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطہ کرنے پر کمپنیوں پر جرمانے کا قانون منظور

یورپی ملک پرتگال میں ایک ایسے قانون کو منظور کیا گیا ہے جس کے تحت ان کمپنیوں پر جرمانے ہوں گے جو اپنے ملازمین سے دفتری اوقات کے بعد کام کے لیے رابطہ کریں گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پرتگال کے پارلیمان سےمنظور ہونے والے قانون میں کمپنیاں ورکرز کو ریموٹ ورکنگ یعنی گھر سے کام کرنے کے دوران بجلی اور انٹرنیٹ کے اضافی بل دینے کی بھی پابند ہوں گی۔

مبصرین کے مطابق اس قانون سازی سے پرتگال میں ورکرز اپنے دفتری امور اور گھریلو معاملات کو متوازن کر سکیں گے۔

برسرِ اقتدار سوشلسٹ پارٹی کا مؤقف ہے کہ یہ قانون سازی کورونا کے سبب گھروں سے کام کرنے کی وجہ سے کی گئی ہے۔پرتگال کے لیبر قوانین میں ان ترامیم کا اطلاق ان کمپنیوں پر نہیں ہو گا جن میں ورکرز کی تعداد 10 سے کم ہے۔ نئی ترامیم کے مطابق کمپنیوں کو ورکرز کے گھروں سے کام کے دوران ان کی نگرانی سے بھی روک دیا گیا ہے۔

پرتگال کے اراکینِ پارلیمنٹ نے دفتری اوقات کے بعد کام سے متعلق پیغامات ملنے کے سلسلے کو منقطع کرنے اور دفتری آلات کو بند کرنے کا حق دینے سے متعلق ترامیم منظور نہیں کیں۔

Advertisement

نئی قانون سازی کےتحت اب کمپنیوں کو وہ اخراجات بھی ادا کرنے ہوں گے جو ملازمین کو دور دراز سے کام کرنے کی وجہ سے ادا کرنےپڑتے ہیں جن میں بجلی کا بل اور انٹرنیٹ کے اخراجات شامل ہیں۔ کمپنیاں ان اخراجات کو کاروباری اخراجات کے طور پر لکھ سکتی ہیں۔

نئےقوانین چھوٹے بچوں کے والدین کے لیے بھی مثبت خبر کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں جن کو اب گھروں سے کام کرنے کے لیے اپنے آجر سے ایڈوانس میں اجازت نہیں لینی ہو گی۔ یہ اجازت ان ملازمین کے لیے ہوگی جن کے بچے آٹھ برس سے کم عمر کے ہیں۔

ان قوانین میں گھروں سے کام کرنے کے دوران تنہائی سے نمٹنے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔ کمپنیوں کے حکام سے توقع کی گئی ہے کہ وہ کم از کم ہر دو ماہ بعد اپنے ورکرز سے ملاقاتیں کریں گے۔ یورپ میں پرتگال پہلا ملک ہے جس نے کورونا وبا ءکے دوران رواں سال جنوری سے ریموٹ ورکنگ کے قوانین تبدیل کیے ہیں۔

پرتگال کے لیبر اور سوشل سیکیورٹی کے وزیر انا مینڈس گوڈینو نے گزشتہ ہفتے ایک آن لائن کانفرنس میں کہا تھا کہ وباء کے سبب بہت سے لوگوں کےلیے بہت سی آسانیاں ہوئی ہیں البتہ کچھ لوگوں کی آئی ٹی سامان تک غیر مساوی رسائی ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو اس سلسلے میں کچھ کرنا چاہیئے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سوشل میڈیا ٹرینڈز فالو کرنے والے کن ذہنی امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
بیماری کی صورت میں چیونٹیاں بھی انسانوں کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کرتی ہیں، تحقیق
غلطی سے ملازم 87 ہزار امریکی ڈالر کا مالک بن گیا، واپس کرنے سے انکار
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
سال 2026 میں کتنے سورج اور چاند گرہن ہوں گے؟ جانیے
پلاسٹک سے پاک حیرت انگیز فولڈ ایبل واٹر بوتل تیار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر