
مراکش کے ساحل سے انسانی تاریخ کے قدیم ترین زیورات دریافت ہوئے ہیں۔
مراکش میں محققین نے 1 لاکھ 42 ہزار سال اور 1 لاکھ 50 ہزار سال کے درمیان قدیم ترین زیورات کی نقاب کشائی کی، یہ زیورات ملک کے جنوب مغربی علاقے میں واقع ساحلی شہر الصویرہ کے بیزمون غاروں میں دریافت ہوئے۔
محققین نے میڈیا کو بتایا کہ یہ دریافت سوراخ شدہ اور سیاہی والے 30 سمندری خولوں پر مشتمل ہے، یعنی انسانوں نے ان خولوں پر آئرن آکسائیڈ سے بھرپور سرخ مادہ لگایا تھا۔
دریافت کرنے والی ٹیم رباط کے نیشنل سائنس انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹی آف ایریزونا اور میڈیٹیرین لیبارٹری آف پری ہسٹری یورپ افریقا پر مشتمل تھی۔
ماہرین کے ،مطابق یہ سیپیاں ڈیڑھ لاکھ سال پرانی ہیں، فی الحال اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دنیا میں سب سے قدیم ہیں، دوسرا مطلب یہ ہے کہ یہ پہلا موقع تھا جب انسانوں نے ان سیپیوں کو آپس میں یا دوسرے لوگوں کے گروہوں کے ساتھ بات چیت کے ایک ذریعے کے طور پر استعمال کیا۔
محققین نے بتایا کہ فرانسیسی محقق ژاں جیک ہُبلِن کی ٹیم کو مراکش کے جبل الرہود سے2017 میں قدیم انسانوں کی باقیات ملی تھیں۔ان پانچ افراد کی باقیات 3 لاکھ 15 ہزار سال پرانی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News