
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس وقت ہماری زمین کے گھومنے کی رفتار نصف صدی قبل کی رفتار سے زیادہ ہے اور اس طرح رفتار کا بڑھنا جاری رہا تو شاید ایٹمی گھڑی سے ایک سیکنڈ کو کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہمارے سیارے کی اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار شروع سے ہی بدلتی رہی ہے۔
آج سے لاکھوں سال قبل زمین ہر سال 420 بار گھومتی تھی لیکن اب 365 بار ہی گھومتی ہے۔
تاہم، بعض اوقات یہ گھومنے کی رفتار معمولی سی تبدیل ہوتی ہے جو عالمی سطح پر وقت متعین کرنے والی گھڑی-ایٹمی کلاک- کو متاثر کرتی ہے اور جب زمین تھوڑی تیز گھومتی ہے تو کچھ سیکنڈزکو نکالنا پڑ جاتا ہے۔
برطانیہ کے نیشنل فزیکل لیبارٹری سائنسٹسٹ پیٹر وِبرلے نےخبردار کیا ہے کہ اگر یہ رفتار مزید بڑھی تو ایک سیکنڈ کے نفی کی ضرورت پڑے گی۔
زمین پر ہر روز 86 ہزار 400 سیکنڈز ہوتے ہیں لیکن یہ گردش ایک جیسی نہیں ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک سال کے عرصے میں ہر روز سیکنڈ کا معمولی حصہ کم یا زیادہ ہوتا ہے۔
اس کا سبب زمین کی تہہ حرکت، اس کے بحر اور ایٹماسفیئر کے ساتھ چاند کی کشش بھی ہے۔
ایٹمی کلاک عین مطابق ہے اور وقت کی پیمائش ایٹم میں الیکٹرون کی حرکت پر کرتی ہے۔
لہٰذا ایٹمی گھڑی کو زمین کےچکر کے سیکنڈز سے ہم آہنگ رکھنے کے لیے ہر 18 مہینوں میں 1972 سے سیکنڈ کا اضافہ کیا گیا ہے۔
آج تک کبھی بھی ایٹمی گھڑی سے سیکنڈ کم نہیں کیا گیا ہے۔
یہ خیال تب سامنے آیا جب گردش نے رفتار پکڑنی شروع کی لیکن 2021 میں رفتار فی دن 0.39 ملی سیکنڈ کےحساب سے دوبارہ ہلکی ہوگئی ہے۔
ایک سائنس دان کا کہنا تھا کہ رفتار کی وجہ سے آتے اس فرق کو بڑا ہونے سےروکنے کے لیے 1972 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایٹمی گھڑیوں میں وقتاً فوقتاً سیکنڈز کا اضافہ کر دیا جائےگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News