
ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وائکنگز فیرو آئی لینڈز پر پہنچنے والے پہلے انسان نہیں تھے کیوں کہ ان سے 350 برس قبل اسکاٹ لینڈ یا آئرلینڈ سے سیلٹس وہاں پہنچ چکے تھے۔
شمالی ایٹلانٹک کے جزائر کے نواح میں ایک جھیل کی تہہ سے نئے ثبوت سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں 1500 سال قبل 500 عیسویمیں ایک نا معلوم لوگوں کا گروہ وہاں آ کر بسا۔
محققین کا ماننا ہے کہ آنے والے ممکنہ طور پر سیلٹس ہو سکتے ہیں جنہوں نے غیر دریافت شدہ سمندروں کو عبور کیے ہوں گے جو آج کے برطانوی جزائر ہیں۔
فیروز ناروے اور آئس لینڈ کے درمیان اسکاٹ لینڈ سے 200 میل شمال مغرب پر کچھ جزائر ہیں۔
ایسے کوئی شواہد نہیں کہ وہاں کہ کوئی مقامی لوگ ہوں گے جو اس جگہ کو دنیا کے ان چند علاقوں میں شمار کرتا ہے جو ہمیں میسر تاریخ سے غیر آباد رہیں۔
ماضی کی آثارِقدیمہ کی تفتیشوں نے اس جانب اشارہ کیا تھا کہ وائکنگز 850 عیسوی کے قریب ان جزائر پر پہنچنے والے پہلے انسان تھے۔
اس آباد کاری نے وائکنگز کی 874 میں آئس لینڈ میں آباد کاری اور 980 کے قریب گرین لینڈ میں قلیل المدت کالونی کی کی بنیاد رکھی ہوگی۔
کولمبیا یونیورسٹی کی لیمنٹ-ڈوہرٹی ارتھ آبزرویٹر کی جانب سے کی جانے والی یہ نئی تحقیق جھیل کے ذخائر پر مبنی ہے جنمیں بھیڑوں کے نشانات ہیں جو قریب 500 عیسوی میں تھے، نارس کے قبضے سے قبل۔
اس سے قبل جزائر پر کوئی مملیہ نہیں تھا، پالتو یا دوسرا۔ تو بھیڑ صرف لوگوں کے ساتھ ہی آ سکتا تھا۔
یہ پہلی تحقیق نہیں ہے کہ جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ فیروس پر وائکنگز سے پہلے کوئی پہنچ چکا تھا۔ لیکن مقالے کے مصنفین کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق اس خیال کی تصدیق کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News