
اسرائیل انٹیکیٹیز اتھارٹیز نے بدھ کے روز بحیرہ روم کے ساحل سے دو تباہ شدہ بحری جہازوں کی باقیات دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ادارے کے مطابق جہاز میں رومی اور قرونِ وسط کے چاندی کے سیکڑوں سکوں کا ڈوبا ہوا خزانہ نکلا ہے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ کے مطابق یہ دریافتیں قدیم شہر سیزارے کے قریب ہوئی ہے جن کا تعلق رومی اور مملوک ادوار 1700 سال اور 600 سال قبل بالترتیب سے ہے۔
اس خزانے میں سیکڑوں رومی چاندی اور کانسی کے سکّے ہیں جن کا تعلق تیسری صدی کے وسط سے ہے۔ جس کے ساتھ قرونِ وسط کے پانچ سو چاندی کے سکّے بھی پائے گئے ہیں۔
ادارے کے ہیڈ آف یونٹ جیکب شاروِٹ کا کہنا تھا کہ یہ خزانہ ایک زیرِ آب سروے کے دوران دریافت ہوا ہے۔
موقع سے دریافت ہونے والی مزید اشیاء میں گھنٹیاں، سیرامکس اور دھاتی چیزیں، مثلاً کیلیں اور ٹوٹا ہوا لوہے کا لنگر، ہیں جو کبھی جہاز کا حصہ تھیں۔
ادارے نے دریافت کے متعلق اعلان کرسمس سے پہلے کیا ہے جس میں رومی طلائی انگوٹھی کی دریافت کو واضح کیا ہے۔ انگوٹھی کے سبز پتھر پر ایک چرواہا کندہ ہے جو اپنے کندھوں پر بھیڑ کو لادا ہوا ہے۔
اتھارٹی کے سکّوں کے محکمے کے سربراپ روبرٹ کُول نے اس انگوٹھی کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News