 
                                                                              ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انڈونیشیا کے جزیرے سُلاویسی میں چھچھوندر کی چودہ نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں۔
ان دریافت ہونے والی مخلوقات کی جسمانی خصوصیات اور ڈی این اے کے تجزیوں کے بعد نئی اقسام ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
محققین کے مطابق 1931 سے اب تک 90 سالوں میں کسی بھی سائنسی مقالے میں بیان ہونے والے مملیاؤں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
چھچھوندر مملیاؤں میں عالمی طور پر ایک بہت وسیع گروپ یے جس میں اب تک 461 اقسام کی تشخیص ہوئی ہے۔
یہ کیڑا خور جانور دوسرے مملیاؤں کی نسبت سیہہ اور مولز سے زیادہ قریبی ہے۔
یہ دریافت لوئزیانااسٹیٹ یونیورسٹی کے جیک ایسلسٹائن کی رہنمائی میں کام کرنے والی سائنسدانوں کی ٹیم نے کی۔
ایسلسٹائن جو یونیورسٹیمیں میوزیم آف نیچرل سائنس کے کیوریٹر ہیں اور بائیولوجیکل سائنسز کے ڈیپارٹمنٹ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں کا کہنا تھا کہ یہ ایک دلچسپ دریافت ہے،لیکن بعض اوقات یہ مایوس کن تھی۔
انہوں نے کہا کہ عموماً ہم ایک وقت میں ایک نئی قسم دریافت کرتے ہیں اور اس میں سے بڑی سنسنی نکلتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے میں شروع کے چند سال یہ ضرورت سے زیادہ تھا کیوں کہ ہم یہ تعین نہیں کر سکے کہ وہاں کتنی اقسام تھیں۔
تمام 14 اقسام کا تعلق کروسیڈورا گروپ سے ہے جو لال دانت والی چھچھوندر کے خاندان کا حصہ ہے جِسے سوریسینائی کہا جاتا ہے۔
اس مخصوص گروپ میں 14 اقسام مزید 5 چھوٹے گروپوں میں بانٹ دی گئیں ہیں۔ جن میں لمبی دم والے،روڈیٹِس،چھوٹے جسم والے، موٹی دم والے اور عمومی شامل ہیں۔
جینیاتی معلومات اور مورفولوجیکل اشاروں نے محققین کی ان کو مختلف اقسام میں تقسیم کرنے میں مدد کی۔
مختلف رنگ ایک واضح طبعی اشارہ تھا-کچھ کہ سفید پیر تھے اور دیگر کے ڈارک پیر تھے- جس کےساتھ روئیں کی لمبائی اور وزن بھی اہم اشارے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 