عالمی وبا کورونا وائرس اور دیگر دھماکہ خیز پیش گوئیاں کرنے والے برطانوی خود ساختہ نجومی نے سال 2022 کے حوالے سے بھی حیران کن پیش گوئیاں کی ہیں، جن میں چین کا دنیا بھر میں غلبہ بھی شامل ہے۔
جنوبی لندن سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ نکولس اوجولا نے قبل ازیں بلیک لائیوز میٹر موومنٹ اور ایک نوجوان خاتون کے چونکا دینے والے قتل جیسے واقعات کا صحیح اندازہ لگایا تھا، جو بعد میں سارہ ایورارڈ کے قتل کی شکل میں سامنے آیا۔
نکولس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنی پیش گوئیوں کے مناظر کو بالکل اس طرح دیکھتے ہیں جیسے وہ ایک بڑی ٹی وی اسکرین پر چل رہے ہوں۔
نکولس کا کہنا ہے کہ فی الحال دنیا کا خاتمہ قریب نہیں، جس کا سہرا انہوں نے اس فوجی مداخلت کے سر باندھا ہے جو ایک بڑے شہابِ ثاقب کو دنیا پر گرنے سے بچانے کے لیے کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2022 میں، میں نے ایک سیارچہ دیکھا ہے جو زمین کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن فوج کی جانب سے داغے گئے میزئل کی وجہ سے اس کا رخ تبدیل ہوگیا اور تباہی ٹل گئی ہے۔
تاہم، انہیں سال 2022 کے بارے میں کچھ خدشات لاحق ہیں اور انہوں نے پوری دنیا میں مذہبی طرز کے فرقوں کے دوبارہ سر اٹھانے کی پیش گوئی کی ہے۔
نکولس کا خیال ہے کہ یہ فرقے لوگوں کو وبائی امراض کے بعد تحفظ اور امید کے غلط احساس کی طرف راغب کریں گے اور انہیں گمراہ کریں گے۔
انہوں نے اپنی پیش گوئی میں دعویٰ کیا کہ پیرس دہشت گردی کے حملے کا نشانہ بنے گا لیکن اس نے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
نکولس نے ایک اور بڑے پیمانے پر فائرنگ کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے جس سے امریکی صدمے کا شکار ہوں گے اور امریکہ میں ایک عوامی شخصیت کو قتل کر دیا جائے گا۔
نکولس کے مطابق، اگلے سال چین کا عروج دیکھنے کو ملے گا کیونکہ وہ رواں دہائی کے دوران دنیا میں ایک غالب سپر پاور بننے کے لیے تیار نظر آتا ہے۔ چینی الفاظ اور جملے آخر کار کمیونسٹ ملک کی فلموں کے عروج کے ساتھ ہماری روزمرہ گفتگو کا حصہ بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور روس خلا میں غالب سپر پاور بننے کی دوڑ میں شامل ہو جائیں گے۔
ان کی دیگر پیش گوئیوں میں لیورپول ڈاکس میں ایک بھاینک آتشزدگیاور برطانیہ میں ایک موٹر وے پر تیل کا مہلک پھیلاو شامل ہے۔
نکولس کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں ایک قوم کی طرف سے ڈیجیٹل طور پر ماسٹر مائنڈڈ سائبر حملے عام ہو جائیں گے اور یہ ملک بھر میں بلیک آؤٹ اور انٹرنیٹ کی بندش کا باعث بنیں گے۔
خیال رہے کہ یہ پیش گوئیاں صرف تفریحی مقصد کے لیے یہاں بیان کی گئی ہیں، ان کا کسی بھی لحاظ سے حقیقت پر مبنی ہونا یقینی نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
