
یروشلم میں 11 سالہ بچی نے دو ہزار سال پرانا سکّہ دریافت کیا ہے جو ’دی گریٹ ریوولٹ‘ میں شامل ہونے والے یہودی پادری نے بنایا تھا۔ ’گریٹ ریوولٹ‘ رومیوں کے خلاف یہودیوں کی پہلی جنگ تھی۔
اسرائیل انٹیکوئیٹیز اتھارٹی کے مطابق 11 سالہ لیئل کرُوٹوکوپ نے سٹی آف ڈیوڈ نیشنل پارک میں ماہرینِ آثارِقدیمہ کے ساتھ کام کرتے ہوئے یہ چاندی کا سکّہ دریافت کیا۔
کرُوٹوکوپ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے گند سے بھری بالٹی چھنی میں ڈالی،جیسے ہی ہم نے پتھروں کو چھانا مجھے کچھ گول دِکھائی دیا۔
14 گرام کے اس سکّے پر قدیم نشان اور یہودی بغاوت کے فقرے کندہ ہیں۔
ایک طرف ایک کپ بنا ہوا ہے اور ’اسرائیلی شیکل‘ اور ’دوسرا سال‘ لکھا ہوا ہے۔ یہ اشارہ بغاوت کے دوسرے سال کی جانب ہے (67 سے 68 عیسوی)۔
دوسری طر قدیم عبرانی زبان میں مقدس یروشلم لکھا ہے جس کے آگے ایک اور لفظ ہے جو عبادت گاہ میں اعلیٰ پادری کے ہیڈ کوارٹرز کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
یہ سکّے یہودی باغیوں نے بنائے تھے تاکہ وہ اپنے لوگوں کی آزادی کے لیے لڑائی کے ساتھ اپنا عہد دِکھا سکیں۔
یہودیوں اور رومیوں کے درمیان جنگ تب شروع ہوئی جب رومی بادشاہ اینٹی پیٹر نے یروشلم میں اپنا ظالم دورِ اقتدار کا آغاز کیا۔ ایک سال بعد 63 عیسوی میں رومیوں نے شامی صوبے کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔
بغاوت کی شروعات یہودیوں پر عائد کی گئی مذہبی پابندیوں کے ساتھ یروشلم میں مقدس آثار پر رومیوں کے شہر بنانے سے ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News