
ماہرین آثارِ قدیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے قدیم یونانی اور رومیوں کے خدا Hercules کی عبادت گاہ کے کھنڈرات دریافت کر لیے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ قدیم یونانی اور رومی، بشمول معروف آمر جولیس سیزر، اپنے خدا ہرکیولیس سے طاقت مانگنے کے لیے اسپین کے خلیجِ کیڈذ میں واقع عبادت گاہ کا سفر کیا کرتے تھے۔
ہرکیولیس گیڈیٹانس کی عبادت گاہ کے نام سے جانے جانی والی اس جگہ کا ذکر نویں صدی قبلِ مسیح کے قدیم ریکارڈ میں ملتا ہے اور ماہرین کا ماننا ہے کہ پانی میں غرقاب یہ کھنڈرات وہی کھوئی ہوئی عبادت گاہ ہے۔
جنوبی اسپیس کی سیویل یونیورسٹی کے محققین نے عمارت کے آثار سینکٹی پیٹری چینل میں Light Detection and Ranging (LIDAR) کو استعمال کرتے ہوئے دیکھے۔
یہ ٹیکنالوجی زمین کی سطح کو محسوس کرنے کا طریقہ استعمال کرتی ہے جس میں زمین کی جانب لیزر فائر کی جاتی ہے اور روشنی کے پلٹ کے آنے میں لگنے والے وقت کی پیمائش کی جاتی ہے۔
ٹیم نے وہاں ایک 984 فِٹ لمبا اور 492 فِٹ چوڑا مستطیل ڈھانچہ پایا۔ یہ پیمائش اس جزیرے کے جیسی ہی تھیں جہاں کبھی عبادت گاہ قائم تھی۔ اس جگہ ناہمواریاں بھی تھیں جو قدیم کھنڈرات ہو سکتے ہیں۔
اس عبادت گاہ کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس میں ستون تھے اور اس میں ایک دائمی آگ جلتی تھی، جس کی دیکھ بھال پادری دن رات کرتے تھے۔
ستون کے درمیان ایک کتبہ لگا ہے جس پر ہرکیولیس کے 12 خطرناک کارنامے کانسی سے کندہ ہیں۔
دیو مالائی کہانیوں کے مطابق ہرکیولیس نے اپنی بیوی میگارا اور پانچ بچوں کو قتل کرنے کے کفارے کے طور پر 12 خطرناک کام کیے تھے۔ ہرکیولیس نے ایسا Hera کی جانب سے بہکائے جانے پر کیا تھا۔
دیو مالائی کہانیوں میں ہیرا Zeus کی بیوی اور خاندان کی دیوی ہے۔
El Pais کی رپورٹ کےمطابق یونانی اور لاطینی ریکارڈ کہتے ہیں کہ اس جگہ جولیس سیزر، سکندر اعظم کی مجسمے کےسامنے زار و قطار رویا اور اسی جگہ Carthaginian (آج کا تیونس) کے فاتح Hannibalنے عسکری جولیس سیزر سے تقریباً ڈیڑھ صدی قبل مہم میں کامیابی کا شکر ادا کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News