لاطینی امریکا کے ملک میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی میں ازٹیک تہذیب کے وحشیانہ رسومات کے شواہد ہاتھ آئے ہیں۔
ہاتھ آئے شواہد کے مطابق 13ویں صدی سے 16 صدی کے دوران ازٹیک تہذیب کے لوگ خداؤں کو چڑھاوا چڑھانے کےلیے اپنی جان دے دیا کرتے تھے۔ وہ خود کو قربان اس لیے کرتے تھے تاکہ انسانیت زندہ رہ سکے۔
میکسیکو سٹی کے پلازہ گیریبالڈی کے قریب 16ویں صدی کے قریب کا چڑھاوا چڑھانے کی جگہ سے ایک سیریمک برتن ملا ہے جس میں انسان کی راکھ موجود ہے۔

برتن کے دونوں جانب ایک ایک ہینڈل ہے اور برتن کا منہ کافی بڑا ہے جس سے باآسانی دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کی تہہ میں کیا ہے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک ٹیم ںے ان قدیم رسومات میں استعمال ہونے والے 13 لوبان جلانے والے برتن بھی دریافت کیے۔
دریافت کی جگہ پر کام کرنے والی ماہر مارا بِکیرا کا کہنا تھا کہ 13 بخور دانوں کا سیٹ ایک مخصوص علامت کو ظاہر کرتا ہے۔ وہ دو سطحوں پر اور دو مختلف جگہوں پر ترتیب دیے جاتے تھے۔ کچھ مشرق مغرب کی سمت میں اور دیگر شمال جنوب کی سمت میں۔جو 20، تیرا کا اشارہ دیتے اور 260 روزہ میکسیکن رسوماتی کلینڈر ’ٹونلپوہولی‘ بناتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ہی طرح 13 ہندسے کا ذکر آسمانوں کی سطح کےلیے اہمیت کا حامل ہے۔
بِکیرا اوران کی ساتھیوں نےقربانی کی جگہ سطح سے 13 فِٹ نیچے پائی گئی۔ اس جگہ ایک بار گھر منہدم ہوا تھا جس کی متعدد جہتوں کو کھودیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
