ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ قدیم دور کے انسان جن کو نِینڈرتھلز کے نام سے جانا جاتا ہے انہوں نے بھی ماحول پر اپنا اثر چھوڑا ہے۔ 40 ہزار قبل تک موجود اس قسم نے سوا لاکھ سال پہلے جرمنی میں جنگل کے حصے کا سفایا کیا تھا۔
یہ نتیجہ لائیڈن یونیورسٹی کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے لائپیز کے مغرب میں 20 میل کی دوری پر واقع نیومارک-نورڈ کی تحقیق کے بعد اخذ کیا۔
جگہ پر موجود پولین کے ذخائر نے پودوں کی جانب اشارہ کیا کہ نںیڈرتھلز نے جھیل کے کنارے بند جنگل کو دو ہزار جاری رہنے والی سبزیوں کی کاشت کے لئے بدلا۔
ٹیم کے مطابق تحقیق میں معلوم ہوا کہ کس طرح دور جدید کا انسان اس نوع کا پہلا ممبر نہیں ہے جس نے ماحولیات پر اپنا بڑا اثر ڈالا ہے۔
1 لاکھ 30 ہزار سال سے 1 لاکھ 15 ہزار سال قبل ایمین دور میں لائیپیز کے اطراف کا علاقہ شمالی یورپی علاقوں میں گلیشیئرز کے ختم ہونے کے بعد سے چھوٹی جھیلوں سے بھرا ہوا تھا۔
اس وقت گلیشیئرز کےپیچھے ہٹنے کے سبب انسانوں کی ان زمینوں پر واپسی ممکن ہوئی جنہیں ان کو اس سے قبل چھوڑنا پڑا تھا۔
وِل روبرُوک اور ان کے ساتھیوں نے اپنی تحقیق میں علاقے میں موجود پولین اور چارکول اور دو ایک ہی وقت جھیل کے کناروں کا تجزیہ کیا۔
یہ کنارے اگرچہ نیومارک-نورڈ کے جیسی ہیں ہیں لیکن یہاں نِینڈرتھلز کے چند ہی نوادرات موجود ہیں جو بہت معمولی سطح پر اس جگہ کے متعلق بتاتے ہیں۔
ٹیم کے مطابق نیومارک-نورڈ میں پہلے برچ اور پائن کے درخت موجود تھے لیکن جب انسانوں کی جھیل کے کناروں پر واپسی ہوئی تھو وہاں چھوٹے پودے اُگنے لگے۔
واضح رہے نِنڈرتھلز انسان کے قریبی آباء ہیں جو 40 ہزار سال قبل پُراسرار طریقے سے ختم ہو گئے۔
انسانوں کی یہ قسم تین لاکھ سال قبل یورپ آنے سے پہلے افریقا میں رہا کرتی تھی۔
پھر یہ ان انسانوں کے ساتھ جُڑ گئے جو یوریشیاء میں 48 ہزار سال قبل آئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
