
کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا کے جزائر ہائڈا گوائی کے غاروں سے 13 ہزار 100 سال پرانا دانت دریافت ہوا ہے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ چونے کی غاروں میں 20 سالوں سے تحقیقات کر رہے تھے۔ انہوں نے وہاں سے امریکاؤں میں قدیم ترین پالتو کتے کی باقیات ملنے کا اعلان کیا ہے۔
ہکائی انسٹیٹیوٹ کی سربراہی میں کام کرنے والی ٹیم نے ایک دانت دریافت کیا جو 13 ہزار 100 سال پرانا تھا۔ انہوں نے ڈی این اے تجزیےا ور ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ پالتو کتے کا نوکیلا دانت تھا۔
اس دریافت سے قبل امریکا کے دونوں برِ اعظموں میں کتوں کو پالنے کا سب سے قدیم ثبوت 10 ہزار 190 سے 9 ہزار 630 برس پرانا ملا تھا جو امریکی ریاست اِلانوئے میں دریافت ہوا تھا۔
ڈی این اے تجزیے سے معلوم ہوا کہ کتے کا تعلق سرمئی بھیڑیے سے تھا، جو اب بھی شمالی امریکی بھیڑیوں میں مل سکتا ہے۔
کینیڈین غاروں میں قدیم انسانی اشیاء بھی ہیں جن میں پھر کے اوزار اور نیزوں کی نوکیں شامل ہیں، جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت انسان شکار کے لیے کتوں کا استعمال کرتا تھا۔
کویٹینری سائنس ریویو میں شائع ہونے والی تحقیق میں تین کارسٹ غاروں کو واضح کیا گیا۔ یہ وہ غٓار ہوتی ہے جو چونے اور جپسم کے مرکبات سے بنی ہوتی ہے۔ان غاروں میں ہائیڈا گوائی کے 1،گادو دِن 1 اور گادو دِن 2 شامل ہیں۔
ٹیم نے کے 1 پر 2000 سے 2003 تک تحقیق کی جس دوران انہیں 1000 سے زائد قدیم جانوروں کی باقیات دریافت ہوئیں۔ ان باقیات میں بھورے ریچھوں کی باقیات بھی شامل تھیں جو 17 ہزار 200 سال قبل پائے جاتے تھے۔
دوسری غار گادو دِن 1 پر 2003 سے 2007 تک تحقیق کی گئی۔
اس تحقیق میں ٹیم کو وہاں سے ریچھ، ہرن،کینڈز(کتے نما گوشت خور جانور)، سیلمن اور دیگر جانوروں کی ہڈیاں ملیں جن کا تعلق 13 ہزار 400 سال سے لے کر 11 ہزار 200 سال پرانے زمانے سے تھا جس میں 13 ہزار 100 سال پرانا نوکیلا دانت بھی شامل ہے۔
ڈی این اے تجزیے سے معلوم ہوا کہ کتے کا تعلق سرمئی بھیڑیے سے ہے جو اس وقت مشرقی ایشیاء کا آبائی تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کتا بیرنگ اسٹریٹ کے علاقے (الاسکا اور سائبیریا کے درمیان علاقہ) کے راستے قدیم انسان کے ساتھ وہاں پہنچا ہو۔ پھر اس کی دوسرے بھیٹیوں کے ساتھ برِیڈ ہوئی ہو جب یہ آج کے کینیڈا میں آیا ہو۔ تجزیہ اس قدیم کتے اور آج کے شمالی امریکی بھیڑیوں کے درمیان تعلق دِکھاتا ہے۔
گادو دِن1 کی غار سے ریچھ کی ایک تقریباً مکمل کھپڑی بھی دریافت ہوئی جس سے یہ بات علم میں آتی ہے کہ انسان جن ریچھوں کو مارا کرتے تھے انہیں کھانے سے پہلے ساف کرنے کے لیے غار میں لایا کرتے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News