ایک نئے تجزیے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چھ کروڑ 80 لاکھ برس قبل زمین پر پھرنے والے ڈائنو سار کی قسم ٹائرانو سارس ریکس کے جبڑے کی ہڈی کی بیماری میں مبتلا تھا۔
ماہرین کے مطابق مونٹانا میں 2010 میں دریافت ہونے والے ٹی ریکس کے ڈھانچہ اب تک کا مکمل ترین ڈھانچہ ہے جس میں ہڈی میں ہونے والا انفیکشن جِسے ٹیومفیکٹو اوسٹیومائیلیٹِس کہا جاتا ہے، پایا گیا ہے۔
اس انفیشکن کی تشخیص سی ٹی بیسڈ طریقہ کار کے تحت ہوئی جس کے متعلق محققین کا کہنا ہے کہ اس کے ڈائنو سار کے علوم پر اثرات ہوسکتے ہیں کیوں کہ یہ باقیات کے سیمپلز کو خراب نہیں کرتے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف چارلی ہیم کے مطابق ٹی ریکس کے جبڑے کی تصویر بنائی گئی جس میں دیکھا گیا کہ اس کی سطح موٹی ہے اور اس پر وزن ہے جو دانتوں کے جڑ تک جارہا ہے۔
چارلی اور ان کی ٹیم نے جبڑے میں کافی مقدار میں فلورین دیکھا جس کے متعلق ان کا خیال تھا کہ بون ڈینسیٹی میں کمی کی طرف اشار ہ ہے۔
ان کا کہنا تھا ایسا جبڑے کی ہڈی میں سوزش یا سوجن کے سبب ہوا تھا۔
اوسٹیومائیلیٹِس جسم میں کسی جگہ ہونے والے انفیکشن کے سبب ہوسکتا ہے یا یہ ہڈی سے بھی شروع ہوسکتا ہے۔ یہ اکثر زخم کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
انسانوں میں، پانچ سال یا اس عمر سے چھوٹے بچوں میں یہ چیز عام ہے لیکن یہ کسی بھی عمر میں ہوسکتی ہے۔
ڈائنو سار کی یہ قسم زمین پر آج سے 68 ملین برس قبل موجود تھی۔
یہ ڈھانچہ 11 برس قبل امریکی ریاست مونٹانا میں دریافت ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
