چین سے اپنی قسم کی سب سے قدیم دو ہزار دو سو سال پرانی بدھا کی تانبے کی مورتیوں کا جوڑا دریافت ہوا ہے۔
یہ چھوٹی سی مورتیاں مشرقی ہان سلطنت سے ملنے والے قدیم گنبدوں کے ساتھ دریافت ہونے والی قیمتی اشیاء کا حصہ تھیں۔
ایک مورتی، جس کا نام شاکیامونی ہے، میں بدھا لمبا جُبّہ پہنے کھڑے ہیں اور دوسری والی فائیو ٹاتھاگاٹاس ہے جو پانچ عظیم بدھاؤں کو واضح کر رہی ہے۔
یہ مورتیاں چین میں دریافت ہونے والے پچھلے بدھا کے مجسمے سے 200 سال پرانی ہیں اور گندھارا طرز پر بنی ہوئی ہیں۔
یہ بدھ مت کے فن کا طریقہ ہے جو آج کے شمال مغربی پاکستان اور مشرقی افغانستان میں ساتویں سے پہلی صدی قبلِ مسیح کے درمیان پروان چڑھا۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے بدھا کی مورتیاں وسطی چین کے علاقے واقع شمال مشرقی شانزی صوبے سے دریافت کی۔ اسی جگہ سے عالمی سطح پر مشہور ٹیراکوٹا آرمی کے سپائیوں کے مجسمے بھی دریافت ہوئے تھے۔
جون 2020 سے نومبر 2021 تک ہونے والی کھدائی میں 3648 قدیم مزارات دریافت ہوئے جو جنگجو ریاستوں کے دور (475 قبلِ مسیح سے 221 قبل مسیح تک) سے لے کر چنگ سلطنت (1644 عیسوی تا 1911 عیسوی) تک بنائے گئے تھے۔
اس پروجیک کے سربراہ لی منگ کے مطابق جس جگہ یہ دریافتیں ہوئی ہیں وہ جگہ ہونگ ڈُویوان قبرستان کہلاتا ہے جو قدیم چین میں اعلیٰ درجے کا قبرستان تھا۔
مزارات میں دفن زیادہ لوگ شاہی رشتہ دار یا سینیئر حکام ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
