
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جنوبی امریکا کے ملک چلی میں ساڑھے سات کروڑ سال پہلے ایک خطرناک ڈائنو سار ہتھیار نما دم کے ساتھ پھرا کرتا تھا۔
محققین کو یہ معلومات چلی کے علاقے میگالانیس کی ایک وادی ریو ڈی لاس چیناس سے ملنے والی باقیات کے تجزیے سے حاصل ہوئیں۔
محققین کے مطابق اسٹیجوروس ایلنگیسن نامی ڈائنو سار کی خطرناک قسم کی لمبائی ساڑھے چھ فِٹ تھی۔
ٹیم کے مطابق اس ڈٓائنو سار کی دوسرے ڈائنو سار کے برعکس ہتھیار نما بڑی دم ہوتی تھی جس میں آری کی طرح دانت پتوں کی ترتیب میں ہوتے تھے۔
یہ سبزی خور جانور اپنی دم کو چھوٹے اور بڑے ڈائنو ساروں کے حملوں سے بچنے کےلیے استعمال کرتا تھا۔
اس دریافت کے حوالے سے مقالہ یونیورسٹی آف چلی کے محققین نے لکھ جو سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوا۔
ایلینگیسن کا تعلق اینکئلوسار گروپ سے ہے۔ یہ گروپ سبزی خور ڈائنو سار ہوتا ہے جو ٹینک جیسے جسم اور کلب کی شکل دم رکھنے کےلیے جانا جاتا ہے۔ یہ ڈائنو سار 66 سے 70 لاکھ پہلے زندہ تھے۔
محققین کی ٹیم کے مطابق ایلینگیسن گونڈوانا کے علاقت میں کروٹیسیس پیریڈ کے آخر(تقریباً 71.7 ملین سے 74.9 ملین برس قبل) میں زندہ تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News