 
                                                                              ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پُراسرار قدموں کےنشان جن کےمتعلق خیال کیاجاتا تھا کہ قدیم دور کے ریچھوں کے ہیں دراصل لاکھوں سال قبل شروع دور کے انسانوں کے ہیں۔
1976 میں تنزانیہ میں ملنے والے بڑے پنجے اور بڑی ایڑھی کے نشان دو پیروں پر چلنے والی انسانوں جیسی مخلوق کے طور پر شمار کیے گئے تھے۔
تحقیق میں یہ بتاتی ہے کہ 37 لاکھ برس قبل ایک سے زائد ایسی انواع تھیں جو دو پیروں پر چلتی تھیں۔
محققین کا ماننا ہے کہ اس نوع کا تعلق آسٹرلوپِتھیکس آفرینسِس سے تھا۔ یہ وہ نوع ہے جس سے مشہور ڈھانچے ’لوسی‘ تعلق رکھتا تھا جو شروع کے انسانوں کی بہترین مثال ہے۔
تاہم یہ بات ابھی واضح نہیں ہے کہ 1976 میں ملنے والے نشانات شروع کے انسانوں کی کس قسم کے ہیں۔ لیکن نشانات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ جس کے بھی ہیں یا تو اس کے قدم زمین پر تِرچھے پڑتے تھے یا شاید وہ بہت خطرناک علاقے سے گزر رہے ہوتے تھے۔
محققین کا کہنا ہے کہ قدموں کے نشانات اس طرح کے ہیں کہ ایک پیر کا پنجہ دوسرے پیر کی ایڑھی کو چُھو رہا ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف کا کہنا تھا کہ اگرجہ انسان عموماً اس طرح نہین چلتے ہیں لیکن ایسا سب ہوسکتا ہے جب کوئی اپنا توازن دوبارہ قائم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 