سربیا میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے سراپا احتجاج مظاہرین نے مغربی سربیا میں لیتھیم کی کان کنی کے منصوبوں کو مسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
ملک کے دارالحکومت بیلگریڈ میں مرکزی شمال-جنوب ہائی وے سمیت ملک بھر میں متعدد دیگر سڑکوں پر ٹریفک کو ایک گھنٹے سے زیادہ عرصے تک روکے رکھا گیا۔
اس صورتحال میں طیش میں آنے والے ڈرائیوروں کی جانب سے جگہ بنانے کی کوشش میں ہونے والے واقعات میں ایک شخص زخمی ہوا۔
تحفظِ ماحولیات کے لیے کام کرنے والے گروہ چاہتے ہیں کہ سربین حکومت مغربی سربیا میں لیتھیم کی کان کنی کے امکان کو رد کر دے۔
کارکنان نے ذرائع ابلاغ کے سامنے عہد کیا ہے کہ وہ تب تک مزاحمت جاری رکھیں گے جب تک ان کا مطالبہ مان نہیں لیا جاتا اور کن کن کمپنی ’ریو ٹِنٹو‘ کو ملک بدر نہیں کر دیا جاتا۔
متعدد ہفتوں قبل ہزاروں افراد نے اس ہی طرح کے ایک مظاہرے میں حصہ لیا تھا جس میں حکومت پر دو قوانین کو واپس لینے کے لیے زور دیا گیا تھا۔
کار کنان کے مطابق وہ قواین ملک میں کن کنی کے مصنوبوں کو تیز کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔
دارالحکومت بیلگریڈ کے ایک مقامی مِرجانا پوڈولسیک کا کہنا تھا کہ یہ ماحولیاتی تباہی ہے اور ان کا خیال ہے کہ سربیا اس کے اندر ہے اور بد تر خطرہ اس کے سامنے ہے۔
مظاہرے میں شریک ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں آنا ان کا فرض تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریو ٹنٹو صرف سربیا کو آلودہ نہیں کرے گی لیکن ہر چیز کو آلودہ کر دے گی، پورے نظام کو، ہر چیز کو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
