
ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مشتری کے قطبین پر پھیلے خطرناک طوفانوں کو جو قوتیں لاتی ہیں وہ زمین کے سمندر میں اٹھنے والے بڑے بھنوروں جیسی ہوتی ہیں۔
ناسا کے جُونو اسپیس کرافٹ نے سائنس دانوں کے مطالعے کے لیے مشتری کی تصاویر بھیجی ہیں جن میں گیسز کے ماحول والے سیارے کے قطب کے خطے میں بہت زیادہ عدم استحکام دیکھا جا سکتا ہے۔
ان تصاویر کو استعمال کرتے ہوئے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ٹیم نے مشتری میں ہونے والی ہلچل کی حرکت اور طبعیات کا زمین کے بڑے طوفانوں سے موازنہ کیا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ مشتری پر اینرجی سسٹم کی سمجھ ہمارے اپنے سیارے کے میکینزم کو بیان کرنے میں مددگار ہوسکتی ہے۔
جیوفزیکل فلوئیڈ ڈائنامکس میں استعمال ہونے والے اصولوں کے ساتھ تصاویر کے استعمال سے تحقیق کی سربراہ مصنفہ لیا سیگلمین کو طویل عرصے سے موجود ایک خیال کے متعلق ثبوت ملا کہ moist convection مشتری پر طوفان لاتا ہے۔
Convection ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس میں درجہ حرارت ہوا یا مائع کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو رہا ہو۔ جیسے کہ گرم پانی اگر کپ میں ڈالا جائے تو کپ گرم ہو جائے گا۔ درجہ حرارت کے انتقال کا یہ عمل کنویکشن کہلائے گا۔
محققین نے بتایا کہ جب انہوں نے جووین طوفانوں کے گرد تمام دھاریوں اور چھوٹے بھنوروں کے ساتھ بڑی ہلچل دیکھی، تو انہیں سمندوں میں بھنوروں کے ارد گرد موجود ہلچل یاد آگئی۔
انہوں نے کہا کہ اِس سیارے کے مطالعے کے قابل ہونا ابھی دور ہے اور ایسی طبعیات کا ملنا جس اس پر بھی لاگو ہو سکے، دلچسپ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اپنے اندر ایک سوال رکھنتا ہے کہ کیا یہ عمل ہماری زمین کے لیے صحیح ہیں؟
جُونو پہلا سیارہ ہے جس نے مشتری کے قطبین کی تصاویر لیں ہیں۔ اس سے بچھلے سیٹلائیٹس خطِ استواء کے گرد گھوم چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News