
برِاعظم افریقا کے مشرقی ملک ایتھیوپیا میں دریافت ہونےوالی انسان کی اب تک کی سب سے پرانی باقیات کی عمر کے متعلق نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ باقیات 2 لاکھ 30 ہزار سال پرانی ہوسکتی ہیں۔
اومو I کے نام سے پہچانے جانی والی انسانوں کی یہ باقیات 1960 کی دہائی کے آخر میں ایتھیوپیا سے دریافت ہوئیں تھیں جن کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ تقریباً دو لاکھ سال پرانی ہیں۔
تاہم، یونیورسٹی آف کیمبر کی جانب سے کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ یہ باقیات 30 ہزار سال مزید پرانی ہیں۔
اس دریافت کے لیے ٹیم نے ان آتش فشاں کے راکھ کی تہوں کا کیمیکل تجزیہ کیا جو باقیات کے ذخائر کے اوپر اور نیچے تھیں۔
اس دریافت کے بعد ٹیم کا کہنا تھا کہ اس بات کے معلوم ہونے کے بعد مشرقی افریقا میں انسانوں کی کم از کم تاریخ 30 ہزار سال مزید پیچھے چلی جاتی ہے۔ مستقبل کے مطالعے اس عمر کو مزید پیچھے دھکیل سکتے ہیں۔
2017 میں ماہرینِ آثارِقدیمہ نے مراکش کے جبل الر ہود سے دنیا کے سبب سے قدیم انسانی باقیات کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے تین لاکھ سال پرانی انسان کی کھوپڑی دریافت کی تھی۔
اس سے قبل کیے گئے تجزیوں میں انہوں نے اندازہ لگایا تھا کہ یہ باقیات کم از کم دو لاکھ سال پرانی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News