ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ تیز رفتار عمودی ہواؤں کی وجہ سے بیکٹیریا دنیا سے خلاء میں دور دراز تک ممکنہ طور پر منتل ہوئے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ ان کی تھیوری ان امکانات کے لیے بھی دروازے کھولتی ہے کہ زمین سے زندگی دوسرے سیاروں جیسے کہ مریخ یا اس سے آگے تک پہنچ گئی ہو۔
یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے ماہرین نے یہ مشاہدہ ہوا کی رفتار کا بیکٹیریا کے سائز جنتے ذرّات پر ہونے والے اثر کا تخمینہ لگانے کے لیے ماڈل بنانے کے بعد کیا۔
انہیں معلوم ہوا کہ بیکٹیریا کو زمین کی سطح سے تیز رفتار عمودی ہواؤں پر 75 میل کی اونچائی پر لے کر جایا جاسکتا ہے اور شاید 93 میل کی اونچائی تک جا سکتے ہوں۔
یہ فاصلہ اس سے قبل پیمائش کیے گئے 47 میل کی اونچائی سے کہیں زیادہ ہے۔
بیکٹیریا کے اس جگہ پر پہنچنے کے بعد خلاء میں موجود تیز رفتار خلائی دھول کے ذرّات انہیں زد میں لے کر زمین سے آگئے خلائی کی گہرائی میں پھینک سکتے ہیں۔
سربراہ مصنف ارجن بیریرا کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق سیاروں کے درمیان زندگی کے تبادلے کے امکان کے لیے سائنسی ثبوت پیش کرتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یہ دوسری سمت میں ہوا ہو۔
سائنس دانوں کا یہ کہنا ’پینسپرمیا تھیوری‘ کے پلڑے میں وزن ڈالتا ہے جس کے مطابق زمین پر زندگی دوسرے کسی سیارے سے آئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
