
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مریخ کی سطح کے نیچے دیکھا جانے والا پانی دھوکا ہو سکتا ہے۔
2018 میں مبینہ طور پر مریخ کے برف سے ڈھکے جنوبی قطب کے نیچے پانی دیکھا گیا تھا۔
سائنس دانوں نے چمکیلا عکس دیکھا اور سمجھے کہ وہ قطب کی سطح کے نیچے پانی دیکھ رہے ہیں۔
لیکن یونیورسٹی آف ٹیکسز کی نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مریخ کا درجہ حرارت اور دباؤ پانی کی موجودگی کے امکانات کو کم کر دیتا ہے۔
یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ فار جیو فزکس کے پلینیٹری سائنس دان سِرل گریما کا کہنا تھا کہ سطح کے اتنا قریب ہونے کے لیے پانی کو ان دونوں چیزوں کی بہت ضرورت ہوتی ہے ایک تو انتہائی نمکین ماحول اور ایک طاقتور، مقامی طور پر بننے والا حرارت کا ذریعہ۔ لیکن یہ اس سے نہیں ملتا جو ہم اس خطے کے متعلق جانتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دِکھنے والی برف کے نیچے دبی آتش فشاں کی چٹان ہو سکتی ہے، پانی نہیں۔
محققین نے مریخ کے متعلق یہ تھیوری بھی آزمائی کہ اگر اس کو ایک میل برف سے دیکھا جائے تو یہ کیسا دِکھے گا۔
اس سے سائنس دانوں کو پورے سیارے کی خصوصیات کا قطب کے اندر موجود ڈھانچے سے موازنہ کرنے کا موقع ملا۔
سِرل گریما نے دیکھا کہ ایسے ہی چمکیلے عکس، جو 2018 میں دیکھا گیا، پورے مریخ میں پھیلے ہوئے تھے جو آتش فشاں والی جگہوں سے ملتے تے۔
فولاد سے بھرپور لاوا کا بہاؤ پیچھے مشابہہ عکس کی چٹانیں چھوڑ سکتا ہے، جس کو غلطی سے پانی سمجھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News