
ناسا کا کہنا ہے کہ ٹونگا میں پھٹنے والے آتش فشاں سے خارج ہونے والی قوت تین کروڑ ٹن دھماکا خیز مواد کے برابر تھی جو ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم سے سیکڑوں گُنا زیادہ ہے۔
جنوبی بحرالکاہل میں زیر سمندر موجود ہُنکا ٹونگا-ہُنگا ہا‘اپائی نامی آتش فشناں جب 15 جنوری کو پھٹا تو ایٹماسفیئر میں 25 میل کی اونچائی تل اس نے ملبا اڑایا۔
اس آتش فشاں کے سبب 7.4 شدت کا زلزلہ آیا جس کی وجہ سے سونامی کی لہریں بنیں جو جزیرے میں تباہی مچانے گُھس گئیں اور جزیرے کو راکھ سے ڈھک کر بیرونی رابطے منقطع کر دیے۔
ناسا کی ارتھ آبزرویٹری کے مطابق آتش فشاں نے 5 سے 30 میگا ٹن کے درمیان دھماکا خیز مواد کی متوازی قوت بھی خارج کی۔
موازنے کے اعتبار سے امریکا نے جو ایٹم بن اگست 1945 میں جاپان کے شہر ہیرو شیما پر گِرایا تھا اس میں سے اندازاً 15 کلو ٹن(15 ہزار ٹن) ٹی این ٹی تھا۔
رواں ماہ آتش فشاں پھٹنے سے پہلے اور بعد کے ریڈار سروے میں دِکھتا ہے کہ ٹونگا کے جزیروں، ہُنگا ٹونگا اور ہُنگا ہا‘اپائی، کے صرف چھوٹے حصے آتش فشاں سے اوپر تھے۔
ناسا کے چیف سائنس دان گاروِن کا کہنا تھا کہ یہ ابتدائی اندازہ ہے لیکن ہمارا خیال ہے کہ آتش فشاں کے پھٹنے کے نتیجے میں خارج ہونے والی توانائی 5 سے 30 میگا ٹن ٹی این ٹی کے برابر تھی۔
ایک اور موازنے کے لیے، سائنس دانوں کے اندازے کے مطابق 1980 میں پھٹنے والے ماؤنٹ سینٹ ہیلنز کے پھٹنے سے 24 میگا ٹن اور 1883 میں پھٹنے والے کراکاتوا سے 200 میگا ٹن توانائی خارج ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News