
غوطہ خوروں کی ایک ٹیم مشرقی بحرالکاہل میں سطح سمندر سے 26 ہزار 465 فٹ نیچے جا کر ایٹاکاما خندق میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔
کیلیڈین اوشیئنک کے بانی وِکٹر ویسکووو اور انسٹیٹیوٹ مِلینیو آف اوشیئنوگرافی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اسوالڈو اُلووا نے سمندر کی گہرائی کا سفر کیا۔
انہوں نے 21 جنوری کو سمندر میں غوطہ لگایا اور ایٹاکاما خندق کے گہرے ترین مقام تک میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ یہ حصہ جنوب-مشرقی بحر الکاہل کا سب سے گہرا مقام بھی ہے جو چلی اور پیرو کے ساحلوں پر واقع ہے۔
وکٹر ویسکووو کا کہنا تھا کہ سمندر کی تہہ میں تین گھنٹے تک تیرنا، ذاتی طور پر دلچسپ مقامات کی ایسے شخص کے ساتھ تحقیق کرناجس نے اپنے کیریئر کے زیادہ تر حصے میں اس علاقے کا مطالعہ کیا ہو ایک زبردست تجربہ تھا۔
اس مشن کا مقصد اس خندق کی تہہ کا نقشہ کھینچنا تھا تاکہ گہرے سمندر پروجیکٹ کے لیے لگائے جانے سینسرز لگانے کے لیے جگہوں کا تعین کیا جارہا ہے۔
پیرو-چلی خندق کے نام سے جانی جانے والی یہ کھائی، نازکا کی سمندری پلیٹ نے بنائی تھی جو جنوبی امریکی بر اعظم کی پلیٹ کے نیچے ہے۔
یہ وسیع خلاء تقریباً 3666 میل تک پھیلی ہوئی ہے اور یہ جنوبی امریکا کے مغربی حصے کے کافی علاقوں سے ہوتی گزرتی ہے۔
ویسکووو کا گہرے سمندر میں یہ پہلا غوطہ نہیں تھا۔
سابق امریکی نیوی کمانڈر پہلے بھی سمندروں کے گہرے مقامات پر جا چکے ہیں جن میں ایمڈن ڈِیپ، ہورائزن ڈِیپ، شول ڈِیپ اور زمین کا گہرا ترین مقام چیلینجر ڈِیپ(جو مرینا ٹرینچ میں موجود ہے) شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News