شاید آپ کو یاد ہوگا کہ کوئی ڈیڑھ دو سال قبل سیارہ زحل (سیٹرن) کے ایک سرد چاند اینسلیڈیئس میں ایک سمندر کی تہہ سے پھوٹنے والے نامیاتی مرکب کی تفصیلات سامنے آئی تھیں۔ اس تحقیقی میں ایک پاکستانی ماہر، ڈاکٹر نوزیر خواجہ بھی اہم کردار تھا۔
تاہم اب زحل کے ایک اور چھوٹے سے چاند مِماس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کی گہرائی میں بھی ایک سمندر موجود ہوسکتا ہے۔ مکمل طور پر گول یہ چاند اپنے گڑھوں کی وجہ گالف کی گیند جیسا دکھائی دیتا ہے۔ ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس چاند کی اندرونی گہرائی میں ایک نئی قسم کا سمندر موجود ہوسکتا ہے تاہم اس کی اوپری سطح سخت برف کی دبیز چادر پرمشتمل ہے۔
ساؤتھ ویسٹرن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی سائنسداں ایلسا روڈن اور ان کے ساتھیوں نے ناسا کے خلائی جہاز کیسینی کے ڈیٹا کا طویل مطالعہ حال ہی میں پورا کیا اور کہا ہے کہ یہ چاند گویا گھومتے وقت کچھ لڑکھڑارہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے اندر ایک بہت وسیع مائع بھرا ذخیرہ موجود ہوسکتا ہے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے آلات یہاں ناکارہ ہوجاتے ہیں کیونکہ اس کی اوپر کی برف بہت موٹی ہے جس کی وسعت کا اندازہ 31کلومیٹر لگایا گیا ہے۔ اسی طرح خود مشتری کے چاند یوروپا کے متعلق بھی یہی اندازہ لگایا گیا ہے۔ لیکن بات یہاں سمندر پر ختم نہیں ہوتی ۔ اگر وہاں مائع ہے تو کسی قسم کی خردبینی یا نامیاتی حیات یا سالمہ تو موجود ہوسکتا ہے۔
سائنسدانوں نے اس چاند پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
