
امریکی ریاست پینسلوینیا کی ایک کاؤنٹی پِٹس برگ میں 2022 کی شروعات ایک شہابِ ثاقب کے دھماکے سے ہوئی۔
یکم جنوری 2022 بروز ہفتہ، مقامی وقت کے مطابق صبح 11:22 پر پِٹس برگ میں پُراسرار دھماکا سنائی دیا جس سے مقامی افراد شش و پنج میں مبتلا ہوگئے۔
اس دھماکے کے متعلق ناسا نے وضاحت پیش کی ہے کہ پینسلوینیا کے عین اوپر خلاء میں ایک شہاب ثاقب شدید دھماکے سے پھٹا ہے۔ جس کی دھمک مغربی پینسلوینیا میں محسوس کی گئی۔
ناسا نے شہابِ ثاقب واچ نامی اپنے ایک فیس بک پیج پر لکھا کہ اگر مطلع ابر آلود نہ ہوتا تو آگ کے گولہ روشن آسمان میں بھی دیکھا جاسکتا ہوتا۔ اندازے کے مطابق اس کی چمک چودھویں کے چاند سے تقریباً 100 گُنا زیادہ ہوتی۔
دھماکے نے پِٹس برگ کے رہائیشیوں کو شش و پنج میں مبتلا کر دیا کیوں کہ وہاں اس وقت طوفان یا بجلی کڑکنے اور زلزلوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
تاہم ناسا کے GOES-16 موسمیاتی سیٹلائیٹ کو شہابِ ثاقب کا واضح اشارہ ملا جس کی بعد ازاں تصدیق ہوئی۔
ناسا کا کہنا ہے کہ زمین پر موجود سینسرز نے ایٹماسفیئر سے گزرتے وقت شہابِ ثاقب کے ٹوٹنے کے دھماکے کی لہریں محسوس کی ہیں۔ اس وقت اُس کو شدید تپش اور رگڑ کا سامنا تھا۔
اندازے کے مطابق خلائی چٹان کا قطر تقریباً تین فِٹ (ایک میٹر) اور وزن آدھا ٹن کے قریب تھا۔ دھماکے سے خارج ہونے والی توانائی 30 ٹن دھماکا خیز مواد پھٹنے کے برابر تھی۔
ناسا کے مطابق اس حساب سے پھٹنے والا یہ شہابِ ثاقب، 2013 میں روس کے اوپر پھٹنے والے شہابِ ثاقب سے کافی چھوٹا تھا جس کے سبب نیچے ہزاروں کھڑکیوں ٹوٹ گئیں تھیں۔ اُس شہابِ ثاقب سے 4 لاکھ 40 ہزار ٹن دھماکا خیز مواد کے برابر توانائی خارج ہوئی تھی۔
چھوٹا سائز ہونے کی وجہ سے پینسلوینیا کے اوپر پھٹنے والا شہابِ ژاقب زمین پر نہیں پینچ سکا۔ ممکنہ طور پر پوری چٹان ایٹماسفیئر میں جل گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News