
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ موسمیاتی تغیر کی وجہ سے مشرقی ایشیاء کے حصوں میں دریا آسمانوں میں دیکھے جا سکیں گے، جو اپنے ساتھ ریکارڈ ساز بارشیں لائیں گے۔
محققین نے مشرقی ایشیاء میں مختلف موسمیاتی تغیر کے نتائج کے تحت ایٹماسفیئرک دریاؤں کا برتاؤ جاننے کے لیے ایک ماڈل بنایا۔
محققین نے اس موضوع پر تحقیق کا فیصلہ ایٹماسفیئرک دریاؤں کی وجہ سے جولائی 2018 اور جولائی 2020 میں مشرقی ایشیاء میں شدید بارشوں کے بعد کیا۔
آسمان میں موجود یہ دریا کنسنٹریٹڈ بخارات کی تنگ پٹیاں ہیں، جو ایٹماسفیئر میں بہتے ہیں اور پہاڑوں پر شدید بارشوں کا سبب ہوسکتے ہیں۔
جاپان کی یونیورسٹی آف سُکوبا میں محققین کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ اگر درجہ حرارت 4 ڈگری سیلسیس تک بڑھ جائے تو ایٹماسفیئرک دریا مضبوط ہو جائیں گے جو پورے مشرقی ایشیاء مین ایسی ریکارڈ توڑ بارشوں کا سبب بنیں گے جن کی مثال ماضی میں نہیں ہوگی۔
اگرچہ محققین نے تحقیق کا مرکز مشرقی ایشیاء کو رکھا لیکن ٹیم کا کہنا تھا کہ ان کی پیش گوئیوں کا یورپ اور شمالی امریکا پر بھی ہوگا۔
جاپانی ٹیم نے کہا کہ انہیں ملک کے مختلف حصوں میں گلوبل وارمنگ کے صاف اشارے دِکھے ہیں، وہ صرف یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ چیزیں کتنی بد تر ہو سکتی ہیں۔
تحقیق میں انہوں نے لکھا کہ یہ بات واضح سے واضح تر ہوتی جا رہی ہے کہ گلوبل وارمنگ کا مطلب ہے گرم درجہ حرارت سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News