
ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملکی وے کہکشاں کی پڑوس میں موجود بڑی کہکشاں میں ایک نایاب بلیک ہول دریافت ہوا ہے۔
ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ اس بلیک ہول کا وزن متوسط درجے کا ہے اور یہ نایاب تیسری قسم کا بلیک ہول ہے جا حال ہی میں منظر پر آیا ہے۔
دیگر سے بر عکس کے طور پر بتایا جانے والا یہ بلیک ہول اینڈرومیڈا کہکشاں میں B023-G078 نامی ستاروں کے جھرمٹ میں پایا گیا۔
میسیئر 31 یا ایم 31 کے نام سے بھی جانی جانے والی اینڈرومیڈا کہکشاں ہماری ملکی وے کہکشاں کے سب سے قریب اسپائرل کہکشاں ہے۔
نئے دریافت ہونے والے بلیک ہول کا وزن ہمارے سورج سے ایک لاکھ گُنا زیادہ ہے۔ یہ اس کو کہکشاؤں کے درمیان میں پائے جانے والے بلیک ہولز (سُپر میسِو بلیک ہولز) سے چھوٹا لیکن ستاروں کے پھٹنے پر بننے والے بلیک ہولز (اسٹیلر بلیک ہولز) سے بڑا بناتا ہے۔
ایک تھیوری یہ بھی ہے کہ انٹرمیڈیٹ یعنی متوسط بلیک ہولز وہ سبب ہوتے ہیں جن سے سُپر میسِو بلیک ہولز بڑھتے ہیں۔
آسٹروفزیکل جرنل میں شائع ہونے والی یہ نئی تحقیق ہوائی میں قائم جمنائی نارتھ ٹیلی اسکوپ میں نیئر انفرا ریڈ انٹیگرل فیلڈ اسپیکٹروگراف کے فراہم کردہ ڈیٹا پر مبنی تھی۔
ماہرینِ فلکیات نے بلیک ہول کے وزن کی پیمائش اس کے گرد گھومنے والی گیس اور گرد کی حرکت سے کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News