
ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نظامِ شمسی میں سیاروں کے تشکیل پانے سے طویل عرصہ قبل سورج کے گِرد زحل کی طرح کے حلقے تھے اور شاید انہوں نے ہی زمین کو اور بڑا ہونے روکا ہو۔
ٹیکسز کی رائس یونیورسٹی کے ماہرین فلکیات کے مطابق ایسے حلقے دور سورج جیسے کم عمر ستاروں کے گرد دیکھے گئے ہیں۔
گرد و غبار اور گیس سے بنے یہ حلقے ممکنہ طور پر سورج کے گرد گردش کرتے ہوں اور زمین کے بننے میں کردار ادا کیا ہو۔
ممکنہ طور اس کو ایسی دنیا بننے سے روکا ہو جس کو ’سُپر ارتھ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جو 30 ستاروں کے نظام میں پایا جاتا ہے۔
مصنف آندرے اِزیڈورو کا کہنا تھا کہ نظمِ شمسی میں ، زمین کے ساتھ کچھ ایسا ہوا ہے جس نے اس کو کہیں زیادہ بڑا سیارہ بننے سے روکا۔
اِزیڈورو اور ان کے ساتھیوں نے نظامِ شمسی کی تشکیل سیکڑوں کے بار دیکھنے کے لیے سُپر کمپیوٹر کا استعمال کیا۔
تحقیق میں ماہرین فلکیات، آسٹرو فزکس اور پلینیٹیری سائنس دان شامل تھے۔ جو کم عمر ستارے کے نظام پر تازہ ترین تحقیق تیار کر رہے ہیں۔
جو ماڈل انہوں نے بنایا اس کے مطابق ابتداء کے نظامِ شمسی میں ڈِسک مین تین ہائی پریشر بینڈز تھے۔
یہ پریشر پمپس دُور ستاروں کے گرد حلقوں میں بھی دیکھے گئے ہیں۔
تحقیق میں انہیں علم ہوا کہ نظامِ شمسی آج جس طرح کی ہے ،بشمول سُپر ارتھ‘ دنیاؤوں کا نہ ہونا،اس کا ذمہ دار ان پریشر پمپس اور حلقوں کو ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News