
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چاند کی سطحی پرت لاکھوں سال پہلے جمنے والے نیم پگھلے ہوئے میگما کے سمندر کی وجہ سے تشکیل پائی ہے۔
یورنیورسٹی آف کیمبرج کی سربراہی میں سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے چاند کی چٹانوں کا رویہ اور ان کے کیمیائی بناوٹ اور جب وہ میگما پگھلا ہوا تھا تب کے مطالعے کے لیے کمپیوٹر اور میتھمیٹیکل ماڈلز کی سیریز بنائی
تحقیق میں معلوم ہوا کہ چاند کے ٹھنڈے ہونے کے بعد پگھلی چٹان کا جما ہوا سمندر موجود چاند کی سطح کا سبب بنا۔
محققین کا کہنا تھا کہ لاکھوں سالوں تک مائع میگما کی صورت میں رہنے والی چاند کی سطح شاید ویسے ہی بنی ہو جیسے سلشی مشین سے کرسٹلز بنتے ہیں۔
اگر کرسٹلز نیم پگھلے مواد کی طرح ہی ہوتے تو یہ نیم پگھلا مواد زیادہ گاڑھا اور چپکنے والا ہو جاتا۔
یہ کرسٹل کا مواد سطح کے قریب زیادہ ہوجاتا ہے، جہاں وہ نیم پگھلا میگما کا سمندر ٹھنڈا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اندرونی حصہ گرم، اچھی طرح ملا، نیم پگھلا ہوا اور سست رفتار سے حرکت کرتے لونر لِڈ سامنے آتی ہے جو چاند کی سطح بناتی ہے۔
چاند کی چٹانوں کے نمونوں کو زمین پر جولائی 1969 کو اپولو مشن کے زریعے لایا گیا تھا جس کا حصہ نیل آرمسٹرانگ اور بز آرڈرین تھے۔
وہ نمونے چاند کے پہاڑی علاقوں سے لائے گئے تھے۔ چاند کا یہ علاقہ برہنہ آنکھ سے بھی بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ پہاڑی علاقے نسبتاً ہلکی چٹانوں کے ہیں جو 4.3 ارب ست 4.5 ارب سال پہلے وجود میں آئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News