ماہرینِ فلکیات نے خلاء میں ایک میگنیٹا ستارے کی نشان دہی کہ ہے جس میں سے سیکنڈ کے دسویں حصے میں ایک ارب سورج کے برابر توانائی کا اخراج ہو رہا ہے۔
میگنیٹار وہ نیوٹرون ستارے ہوتے ہیں جن کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے پاس انتہائی طاقت ور مقناطیسی فیلڈ ہے۔
یہ ستارہ، جس کو ’خلائی بلا‘ کیا نام دیا گیا ہے، زمین سے اندازاً 1.3 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر Sculptor نامی کہکشاؤں کے گروہ میں ہے۔
یونیورسٹی آف ویلنسیا کے محققین کے مطابق دھماکے سے پھٹنے کے عمل کے دوران، میگنیٹار اتنی توانائی کا خارج کرتا ہے جتنی سورج ایک لاکھ سالوں میں بناتا ہے۔
تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر وِکٹر ریگلیرو کا کہنا تھا کہ میگنیٹار کے دھماکے کا دورانیہ تقریباً سیکنڈ کے دسویں حصے کے برابر تھا جس کو 15 اپریل 2020 کو دریافت کیا گیا تھا۔
میگنیٹارز، نیوٹرون اسٹارز کے تحت ایک کیٹگری ہے جس کی مقناطیسی فیلڈز انتہائی شدت کی ہوتی ہیں۔
نیوٹرون اسٹارز وہ ستارے ہوتے ہیں جو زمین کے وزن سے پانچ لاکھ گُنا زیادہ وزن رکھتے ہیں لیکن ان کا قطر صرف12.4 میل کا ہوتا ہے۔
اس ستارے میں شدید نوعیت کے دھماکے ہوتے ہیں لیکن ان کا دورانیہ سیکنڈوں کے حصوں پر محیط ہوتا ہے۔ ان کی شناخت اور مطالعہ اس لیے مشکل ہوتا ہے۔
نئی تحقیق میں محققین نے بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن میں موجود اے آئی ایم آلے کا استعمال کیا تاکہ GRB2001415 نامی میگنیٹار کی چمک میں اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کیا جاسکے۔
اس تکنیک نے ٹیم کو میگنیٹار کے دھماکے کا دورانیہ اور شدت ریکارڈ کرنے کا موقع دیا۔
تاہم ستارے پر ہونے والے ان دھماکوں کی وجہ واضح نہیں ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ ایسا ستارے کے مقناطیسی دائرے میں عدم استحکام کی وجہ سے ہو یا اس کی سرزمین میں آنے والے زلزلوں کی وجہ سے ایسا ہوتا ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
