
مریخ کی تحقیق کے لیے ایک مشن نے مریخ کی سطح کی ایک تصویر لی ہے جو ایک بڑے درخت کے تنے اور اس کی اندرونی جانب موجود چھلوں جیسی لگ رہی ہے۔
دی ایگزو مارس ٹریس گیس آربِٹر، جو یوروپیئن اسپیس ایجنسی اور روسی اسپیس ایجنسی روس کوسموس کا مشترکہ مشن ہے، اوپر سے مریخ کا مطالعہ کرتا ہے، گرد گھومتا ہے اور اس جت باریک ایٹماسفیئر کے متعلق ڈیٹا جمع کرتا ہے۔
لیکن اس کا مدار اس کو مریخ کو اوپر سے دیکھنے کے قابل بناتا ہے اور اس کے کلر اینڈ اسٹیریو سرفیس امیجنگ سسٹم کیمرا سے تصویریں کھینچنے دیتا ہے۔
نئی جاری کی گئی تصویر شمالی میدان کی ہے کو آربِٹر نے 13 جون 2021 کو کھینچی تھی۔
اوپر سے دیکھنے پر یہ ایک بڑے درخت کا تنا لگ رہا ہے جس کے اندر دِکھنے والے چھلے اس کی عمر بتا رہے ہیں۔
تاہم یہ کوئی درخت کا تنا نہیں ہے بلکہ یہ ایک برف سے ڈھکا گڑھا ہے۔
گڑھے میں دِکھنے والے یہ چھلے اس کی عمر نہیں بتاتے بلکہ یہ طرز محققین کو یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ اس کا ڈھانچہ کیسے بنا ہے اور پوری تاریخ میں مریخ کے ساتھ کیا ہوا ہے۔
یورپی اسپیس ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ایک چیز سائنس دان سمجھتے ہیں کہ وہ گڑھے کے متعلق بتا سکتے ہیں کہ یہ ذخائر سے بھرپور ہے۔ یہ ذخائر اس سیارے کی تاریخ کی بہت شروع میں یہاں آگئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News