
سننے میں یہ بات تھوڑی عجیب لگے گی لیکن ایکنئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شیمپو کی بوتلوں کا پلاسٹک در اصل لوگوں کے موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔
سائنس دانوں نے ہماری روز مرّہ کے استعمال کی اشیاء میں 11 کیمیکلز ایسے دریافت کیے ہیں جو ہمارے میٹابولزم کو متاثر کر سکتے ہیں اور وزن بڑھنے میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔
ان چیزوں میں مشروبات کی بوتیلں، کچن کے اسپنجز اور ہیئر کنڈشنرز شامل ہیں۔
نارویجیئن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے 34 مختلف پلاسٹک کی اشیاء کو یہ دیکھنے کے لیے دیکھا کہ ان میں کونسے کیمیکلز ہیں۔
انہیں ان اشیاء میں 55 ہزار مختلف کیمیکل عناصر ملے جن میں سے 11 ایسے تھے جو انسان کے میٹابولزم میں خلل ڈالنے والے کیمیکل تھے۔
نارویجیئن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر مارٹِن ویگنر کا کہنا تھا کہ ہمارے تجربے یہ دِکھاتے ہیں کہ عام پلاسٹک اشیاء میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو زیادہ وزن اور موٹاپے کی وجہ ہوسکتے ہیں جن کے متعلق اتنا سوچا نہیں جاتا۔
ایک عرصے سے ماہرین کا ماننا تھا کہ زیادہ تر پلاسکٹ کیمیکلز ان روز مرّہ اشیاء میں ہوتے ہیں لیکن ویگنر کی ٹیم نے یہ دِکھایا ہے کہ دنیا کے ماحول میں یہ بڑی مقدار میں رستے ہیں۔
جس کے بعد یہ کیمیکلز جسم میں گُھس جاتے ہیں۔
گزشتہ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کچھ پلاسٹکسمیں اینڈوکرائن کو متاثر کرنے والے کیمیکلز ہوتے ہیں جو ہماری نشو نما جو متاثر کرسکتے ہیں اور بانجھ پن کا سبب بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News