
برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں موجود آثارِ قدیمہ کے حوالے سے اہمیت کے حامل 22 ہزار 500 مقامات موسمیاتی تغیر کے سبب شدید خطرے کا شکار ہیں۔
اگر بدلتے موسم نے اس ہی طرز سے پِیٹ لینڈ کو خشک کرنا جاری رکھا تو اس میں دفن اشیاء تباہ ہو سکتی ہیں۔
پِیٹ لینڈ ایسے مرطوب خطے ہوتے ہیں جن میں پانی کی بہتات اور آکسیجن کی کمی غذا کو خراب نہیں ہونے دیتی اور یہ حیاتیاتی تنوع اور پانی کو بچانے کے کام بھی آتے ہیں۔
ان خطوں کی مٹی میں کیوں کہ آکسیجن بہت کم ہوتی ہے تو آرگینک مٹیریل جیسے کہ لکڑی، چمڑا اور بعض معاملات میں انسانی گوشت بھی خراب نہیں ہوتا۔
اس کا مطلب ہے کہ صدیوں پرانی چیزیں جو اس زمین کے نیچے موجود ہیں وہ نکالی جاسکتی ہیں۔
ان علاقوں میں دریافت ہونے والی سب سے مشہور شے لِنڈوں مین ہے۔ یہ ایک انسان کا محفوظ جسم تھا جس کے متعلق خیال تھا کہ وہ فولاد کے دور کا ہے۔
یہ جسم 1984 میں چیشائر کے پیٹ باگ سے دریافت ہوا تھا۔
اس شخص کے اندرونی اعضاء اتنی صحیح حالت میں تھے کہ محققین اس کی آخری خوراک تک کا تعین کرنے کے قابل تھے۔
وِنڈولینڈا ٹرسٹ کے ڈائریکٹر اور رومی قلع میگنا کے چیف ماہرِ آثارِ قدیمہ ڈاکٹر اینڈریو برلے کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تغیر کی وجہ سے یہ جگہ خشک ہونا شروع ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میگنا کی مستقل نگرانی ہمیں ڈیٹا مہیا کرے گی جسے ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہوگی کہ کس حد تک موسمیاتی تغیر، شدید بارشیں، ہیٹ ویوز اور خشک سالی، آثارِ قدیمہ کی اس قیمتی جگہ کو متاثر کریں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News