 
                                                                              محققین کو گرین لینڈ اور اینٹارکٹیکا میں برف کے نیچے بڑے شمسی سونامی کے آثار ملے ہیں جو 9000 سال سے زائد عرصہ پہلے زمین کی فضاء سے ٹکرائے تھے۔
یہ قدیم سُپر طوفان سورج کے گرم پلازما کی لہر اور میگنیٹزم کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے اور یہ تاریخ مین ریکارڈ ہونے والی کسی بھی چیز سے بہت بڑا تھا۔
دریافت کے بعد سائنس دانوں کو اپنی پیش گوئی کی صلاحیت کے متعلق فکر لاحق ہوگئی ہے کہ سورج آئندہ ایسا طوفان کب چھوڑے گا۔
شمسی طوفان زمین پر ہر کچھ سالوں میں آتے رہتے ہیں اور یہ تب ہوتا ہے جب سورج فعالی عروج پر ہوتی ہے لیکن قدیم سُپر اسٹارم کا پیمانہ ہی الگ تھا۔
حالیہ سالوں میں سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ہم اس سائز کے شمسی طوفان کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔
ماہرین ابھی تک پتہ نہیں لگا پائے ہیں کہ یہ نایاب تباہ کن موقعوں کی کیسے پیش گوئی کی جائے اور دنیا کا جو انفرااسٹرکچر ہم نے بنایا ہے وہ جیو میگنیٹک نتائج کے لئے انتہائی نازک ہے۔
اگر ایسا کوئی سپر اسٹارم کل ٹکرا جائے تو یہ مدار میں موجود سیٹلائیٹس اور خلاء بازوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ ساتھ ساتھ یہ ایئر ٹریفک کنٹرول، بجلی گھروں اور زیر سمندر کیبلز جیسے مسائل، بلیک آؤٹ، عالمی انٹرنیٹ کے میں مہینوں کے تعطل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 